سائفر کیس: عمران خان نے بعد از گرفتاری ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) سائفر کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے بعد از گرفتاری ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

میڈیا رپورٹس  کے مطابق عمران خان نے اپنی درخواست میں سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ عدالت کی تسلی کے لیے معقو ل ضمانت دینے کو تیار ہیں اور وہ استغاثہ کے گواہان کے ساتھ جعل سازی نہیں کریں گے۔

قبل ازیں 16 اکتوبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

عمران خان کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان صفدر کے توسط سے دائر تازہ درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ کا یہ واضح اور طے شدہ اصول ہے کہ ضمانت کو سزا کے طور پر نہیں روکا جانا چاہیے۔

درخواست میں کہا گیا کہ ضمانت کی منظوری بنیادی طور پر عدالتوں کی صوابدید پر منحصر ہے، ایک ایسی صوابدید جسے انتہائی احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ عدالتی طاقت کا ایک بنیادی پہلو ہے۔

انہوں نے درخواست میں مزید کہا کہ ہر درخواستِ ضمانت پر متعلقہ حقائق اور حالات کی روشنی میں احتیاط سے غور کیا جانا چاہیے کیونکہ وہ شہریوں کی آزادی سے متعلق ہوتی ہیں۔

درخواست میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 7 اور 9 کی دفعات کے ذریعہ ہر شہری کی آزادی کو فوقیت دی گئی ہے جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ قانون کے مطابق کسی بھی شہری کو اس کی زندگی یا آزادی سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے اور نہ ہی کسی ملزم کو مجاز عدالت کے قانونی اختیار کے بغیر حراست میں لیا جائے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بدقسمتی سے ایک مایوس کن رجحان پیدا ہوگیا ہے جس کے تحت ریاستی مشینری نے طاقت اور اختیار کی قابلِ اعتراض نمائش کرتے ہوئے جھوٹے مقدمات دائر کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں، سائفر کیس کا اندراج اسی کی ایک مثال ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 16 اکتوبر کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کی جائے اور چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور کی جائے۔

درخواست میں الزام عائد کیا گیا کہ سائفر کیس کا آغاز سیکریٹری داخلہ کے حکم پر کیا گیا اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ذریعے عمل میں لایا گیا، یہ درخواست گزار کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی ایک اور کوشش ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ یہ درخواست گزار کو نشانہ بنانے کی منظم کوشش فوجداری نظام انصاف کے غلط استعمال کی نمایاں علامت ہے، یہ سب کچھ سیاسی مخالفین کی ہدایت پر ہورہا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ اس قابل اعتراض طرز عمل کی روشنی میں درخواست گزار ضمانت حاصل کرنے کا حقدار ہے۔

مشہور خبریں۔

6 ہائیکورٹ ججز کا جوڈیشل کونسل کو خط، عدالتی امور میں ایگزیکٹو، ایجنسیوں کی مداخلت کا ذکر

?️ 27 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے ججز

الیکشن سے قبل بجلی 4 روپے 57 پیسے فی یونٹ مہنگی

?️ 3 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے الیکشن

کیا سویدہ کے بعد کمیشلی کی باری ہے؟

?️ 6 اگست 2025سچ خبریں: شام کے کرد آبادی والے علاقوں میں چھٹپٹ جھڑپوں کے

فلسطین کے پاس سنہرا موقع

?️ 9 اکتوبر 2023سچ خبریں:عبدالباری عطوان نے الجدید نیوز سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیل

فلسطینی مزاحمتی نظام میں مغربی کنارے کی حیثیت

?️ 19 مارچ 2024سچ خبریں: پچھلی تین دہائیوں کے دوران غزہ کی پٹی کے ساتھ

بین الاقوامی قوانین نے روس کو آزمانے کے لیے مغرب کے ہاتھ پاؤں باندھے

?️ 17 جنوری 2023سچ خبریں:جرمن وزیر خارجہ اینالینا بربوک نے یوکرین میں روس کی فوجی

عراقی میں امریکہ کے غیر اخلاقی منصوبوں کے مقاصد کیا ہیں؟

?️ 7 اگست 2023سچ خبریں:عراقی پارلیمنٹ میں قومی پیداوار کے دھڑے کے سربراہ ابتسام الہلالی

امریکہ شام اور عراق میں داعش پر کیوں اعتماد کر رہا ہے؟

?️ 17 اگست 2023سچ خبریں:شام میں داعش کے حملوں اور امریکی نقل و حرکت میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے