اسلام آباد: (سچ خبریں) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہےکہ سائفر ایک حقیقت ہے اور جس نے حکومت ختم کی اس کا ٹرائل ہونا چاہیے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے چیئرمین پی پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ وہ نانا کی سیاست دفن کرکے گیا ہے، اپنے نام کے ساتھ بھٹو لگا کر کوئی بھٹو نہیں بن جاتا، وہ ہار کہاں گئے جو سوئس میں پڑے تھے؟
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ انہیں جمہوریت اور حقوق پر اتنا گھمنڈ ہے تو جب ہماری عورتیں جیل گئیں تو کیا انہوں نے ایک لفظ مذمت کا کہا؟ ہمیں تو درس دیتے ہیں، اپنے گریبانوں میں جھانکیں، یہ اپنے مفادات کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں، ان کو جمہوریت راس نہیں آتی، یہ سب پاور شیئرنگ پر یقین رکھتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے صدارتی انتخابات کے حوالے سے کہا کہ کیا کوئی اور بندہ نہیں کہ یہ صدارت زرداری کو دے رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کا کوئی بھائی یا بھتیجا یہاں نہیں بیٹھا، ہمارے 100 ان کے 200 پر بھاری ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ گیس بجلی تو دور ہمیں پانی بھی میسر نہیں، یہ ان کی چار دہائیوں کا ثمر ہے جو عوام کو ملا ہے اس لیے عوام نے ان کو ریجیکٹ کردیا ہے جب کہ اس دفعہ ایم کیو ایم بھی ٹکٹ لینے والوں کی لائن میں لگ گئی اور اپنے اصولوں کی سودے بازی کی، انہوں نے کراچی میں ہماری 15 سیٹیں لی ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ سائفر ایک حقیقت ہے، جس نے حکومت ختم کی اس کا ٹرائل ہونا چاہیے، ناکہ اس کا جس کی حکومت ختم کی گئی۔
ان کا کہنا تھاکہ جب پاکستان کے دفاع کی بات آئے گی تو ہر کسی کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور پاکستان کے دفاع پر کوئی آنچ نہیں دیں گے، آئین میں یہ کہیں نہیں لکھا عدالت کسی کو یہ کہہ سکتی ہے کہ کوئی محب وطن ہے کہ نہیں، ہم سب سے زیادہ محب وطن ہیں اور ہمارا لیڈر سب سے زیادہ محب وطن ہے۔