خیبرپختونخوا: ڈیرہ اسمٰیل خان میں دو مشتبہ خود کُش بمبار ہلاک

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) صوبہ خیبر پختونخوا کے اضلاع ڈیرہ اسمٰعیل خان اور لکی مروت میں دو الگ الگ واقعات میں 2 مبینہ خودکش بمبار ہلاک جبکہ 6 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔

 پولیس نے بتایا ڈیرہ اسمٰعیل خان میں 2 مشتبہ خود کش بمبار امن کمیٹی کے سربراہ پر حملہ کرنے کی کوشش کررہے تھے اور اسی دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران دونوں ملزمان ہلاک ہو گئے۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ حملہ آور دھماکا خیز مواد کی حامل جیکٹ پہنے ہوئے تھے، ملزمان موٹر سائیکل رکشا میں آئے اور ڈیرہ اسمٰعیل خان بنو روڈ کی عرفان کالونی میں امن کمیٹی کے چیف نور عالم محسود کے دفتر پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس کو نور عالم محسود پر خودکش حملے کے حوالے سے انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

ضلعی پولیس کے ترجمان امتیاز بلوچ نے ڈان کو بتایا کہ پولیس نے حملہ آوروں کو روکا، بعد ازاں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اہلکاروں اور مشتبہ حملہ آروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ کے تبادلہ کے دوران دو مشتبہ بمبار ہلاک ہوئے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حملے کے دوران نورعالم محسود اور ان کا بھتیجا سراج محسود آفس کے اندر ہی موجود تھے۔ واقعے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں کی بھاری تعداد جائے وقوع پر پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا، پولیس نے ہلاک حملہ آروں کی لاشیں بھی قبضے میں لے لی ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کی شناخت ابھی نہیں ہوسکی، ملزمان کی شناخت کے لیے نادرا سے مدد درکار ہوگی۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہلاک حملہ آوروں کے قبضے سے 2 کلاشکوف، 2 ایس ایم جیز، 7 میگزین ، 7 ہینڈ گرینیڈ اور 70 کارتوس برآمد کیے گئے ہیں۔

اسی دوران ڈیرہ اسمٰعیل خان کے ڈپٹی پولیس افسر اور سی ٹی ڈی کے سپرنٹنڈنٹ پولیس کی سربراہی میں واقعے کے حوالے سے ڈیرہ اسمٰعیل خان پولیس اور سی ٹی ڈی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ لکی مروت میں پیروالا موڑ کے قریب سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی پر عسکریت پسندوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 6 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔

پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ عسکریت پسند حملہ آروں نے سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی پر راکٹ اور ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا جس کی وجہ سے گاڑی کو شدید نقصان پہنچا، ریسکیو حکام نے تصدیق کی کہ زخمی اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقہ میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکار عسکریت پسندوں کی گرفتاری کے لیے دریا کے کنارے گھنے جنگلات میں بھی سرچ آپریشن کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ 2 دنوں کے دوران ضلع میں سیکیورٹی اہلکاروں پر یہ دوسرا حملہ تھا۔ خیال رہے کہ 24 اکتوبر کو عبدالخیل کے علاقے کے قریب دہشت گردوں نے پولیس وین پر بم سے حملہ کیا تھا، بعد ازاں فائرنگ کے تبادلے میں ایک مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوا تھا۔

مشہور خبریں۔

وزیر داخلہ کی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو  بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت

?️ 6 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں)وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان

افغانستان بحران کے دہانے پر؛ پنجشیر میں شدید برف باری اور بھاری مالی نقصان

?️ 28 جون 2022سچ خبریں:   گزشتہ ہفتے افغانستان نے ملک کے مختلف حصوں میں بحرانوں

میرے اور چوہدری پرویز الہی کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔چوہدری شجاعت حسین

?️ 9 جولائی 2022لاہور: (سچ خبریں) مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا

عمران خان کے خلاف سب چور ایک ہوگئے: فواد چوہدری

?️ 14 فروری 2022لاہور(سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات  فواد چوہدری  نے  کہاہے کہ عمران خان

لبنان میں داعش کے مرکز کا خاتمہ

?️ 30 جنوری 2023سچ خبریں:لبنان کی عوامی سلامتی نے بیروت میں رسول ہسپتال کو ڈرون

آرامکو اپنے 50 بلین ڈالر کے حصص فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے

?️ 4 ستمبر 2023سچ خبریں: سعودی آرامکو دسیوں ارب ڈالر کے حصص کی فروخت کے

مقبوضہ کشمیر میں کل مکمل ہڑتال کی جائیگی

?️ 30 نومبر 2023سرینگر: (سچ خبریں)                   

یوم مزدور پر جرمن یونینوں کا زور ہڑتالوں کے تسلسل پر

?️ 2 مئی 2023سچ خبریں:جرمن یونینوں نے آجروں کے ساتھ سخت مذاکرات جاری رکھنے کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے