اسلام آباد(سچ خبریں) حکومت اور کالعدم جماعت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے پریس کانفرنس کےدعوت نامےجاری کئے گئے ہیں، حکومت لانگ مارچ کرنے والوں کے خلاف کوئی تشدد نہیں چاہتی تاہم قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی۔
ذرائع کے مطابق حکومت اور کالعدم جماعت کے درمیان مذاکرات طے پاگئے ہیں، کالعدم جماعت کے ساتھ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر اور علی محمدخان نےمذاکرات کیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے پریس کانفرنس کےدعوت نامےجاری کئے گئے ہیں، حکومتی اراکین کیساتھ مفتی منیب الرحمان بھی پریس کانفرنس کرینگے، پریس کانفرنس کچھ دیربعدشروع ہوگی۔
گذشتہ روز اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان سے علما و مشائخ کی نہایت اہم ملاقات ہوئی، اگر چہ اس ملاقات میں قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا تاہم ذرائع یہ دعویٰ کیا تھا کہ حکومت سعد رضوی کے خلاف تمام کیسز ختم کرنے کے لیے رضا مند ہوگئی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کو کیسز ختم کرنے کے لیے دو تین ہفتے درکار ہیں، اجلاس میں حکومت موقف تھا کہ حکومت لانگ مارچ کے شرکا پر کوئی تشدد نہیں کرنا چاہتی، لیکن جو قانون ہاتھ میں لے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے واضح کیا کہ فرانس سے متعلق کالعدم جماعت کا مطالبہ ملکی مفاد میں نہیں، اگر فرانسیسی سفیر کو نکالا تو یورپی ممالک سے ہونے والی 10 ارب ڈالر کی ایکسپورٹس ختم ہو جائیں گی، اس فیصلے سے ملکی کرنسی پر بے پناہ دباؤ آئے گا، اور مہنگائی بڑھے گی۔
وزیر اعظم عمران خان نے علمائے کرام سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تحریک لبیک میری حکومت میں اب تک چھ مرتبہ سڑکوں پر آ چکی ہے، میں نے 25 سال پہلے پاکستان میں مدینہ کی فلاحی ریاست کا سوچا تھا، میرے ہاتھ پاؤں مضبوط کرنے کی بجائے یہ لوگ میرے ہی خلاف سڑکوں پر آ گئے۔