اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارتی ایوان صدرمیں ایسالگ رہا ہے کسی کامیڈی فلم کی شوٹنگ ہورہی ہے جہاں ابھی نندن کے دماغ میں چل رہا ہوگا کہ مجھے کدھر لے جا رہے ہو میں نے کیا کیا؟ ۔
خیال رہے کہ 2019 میں پاک فضائیہ کی جانب سے گرائے گئے بھارتی طیارے کے پائلٹ ابھی نندن کو مشن میں ناکامی کے باوجود بھارت کے تیسرے بڑے فوجی اعزاز سے نوازا گیا ہے ، نئی دہلی میں انعامات سے متعلق تقریب میں ابھی نندن نے بھارتی صدر رام ناتھ کووند سے میڈل وصول کیا ، تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی شریک ہوئے ، ابھی نندن کو حال ہی میں ونگ کمانڈر سے گروپ کیپٹن کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے انہیں ’جرأت مندی کے مظاہرے‘ پر اس اعزاز سے نوازا گیا۔
دوسری طرف پاکستان نے فروری 2019 میں ایف 16 گرانے سے متعلق بھارتی دعوے کو ایک بار پھر مسترد کر دیا ، اپنے ایک بیان میں ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ ابھی نندن کو ایوارڈ دینے کا مقصد بھارتی عوام کی اصل حقائق سے توجہ ہٹانا ہے ، بھارتی پائلٹ کو ایوارڈ دینا اپنی عوام کو خوش کرنا اور خفت مٹانا ہے ، شکست خوردہ بھارتی پائلٹ کو اعزاز سے نوازنا اپنا مذاق اڑانے کے مترادف ہے ، بھارتی پائلٹ کو اعزاز سے نوازنا فوجی اصولوں اور اقدار کے بھی منافی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ نے 27 فروری 2019 کو 2 بھارتی جہازوں کو دن میں مار گرایا ، جن میں سے ایک بھارتی مگ 21 طیارہ آزاد جموں و کشمیر کی حدود میں تباہ کیا گیا ، تباہ شدہ بھارتی طیارے کے پائلٹ کو پاکستان نے پکڑا ، جس کو پھر جذبہ خیرسگالی کے تحت رہا کیا گیا ، پائلٹ کو واپس بھیجنا دلیل ہے کہ بھارتی ہٹ دھرمی کے باوجود پاکستان امن کا خواہاں ہے ۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ایف 16 طیارہ گرانے کے بھارتی دعوے بے بنیاد اور من گھڑت ہیں ، بھارتی پائلٹ کی گرفتاری سے پہلے ایف 16جہاز گرانے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا ہے ، بین الاقوامی اور امریکی ماہرین نے پاکستان کے ایف 16 طیاروں کے اسٹاک کا بغور جائزہ لیا ، جس کے بعد عالمی ماہرین اور امریکی حکام نے تصدیق کی کہ اس دن پاکستان کا کوئی ایف سولہ طیارہ نہیں گرا ۔