بنوں میں پولیس لائنز پر حملہ، 4 اہلکار شہید، پانچوں دہشت گرد ہلاک

🗓️

بنوں: (سچ خبریں) صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر بنوں میں اقبال شہید پولیس لائنز پر خود کش جیکٹوں سے لیس برقع پوش دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بناتے ہوئے 4 پولیس اہلکار شہید ہو گئے جبکہ کارروائی میں 5 عسکریت پسند بھی مارے گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک پولیس افسر نے بتایا کہ بکا خیل میں دن کے اوائل میں فائرنگ کے حملے میں شہید ہیڈ کانسٹیبل شائستہ خان کی نماز جنازہ کے فوراً بعد اقبال شہید پولیس لائنز پر پانچ دہشت گردوں نے حملہ کیا۔

پولیس افسران اور مقامی عمائدین نے شہید پولیس اہلکار کی آخری رسومات میں شرکت کی۔

افسر نے مزید بتایا کہ نماز جنازہ ختم ہونے کے تقریباً دو گھنٹے بعد جدید ترین ہتھیاروں، راکٹ لانچروں اور دستی بموں سے لیس پانچ دہشت گردوں نے پولیس لائنز پر حملہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ روایتی برقع اور خودکش جیکٹ پہنے حملہ آور لوڈر رکشے اور موٹر سائیکل میں پولیس لائنز پہنچے اور مرکزی دروازے پر کھڑے اہلکاروں پر فائرنگ کی۔

پولیس نے حملے کا موثر انداز میں جواب دیا اور دہشت گردوں کو ایک گیسٹ ہاؤس میں محصور کر دیا گیا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ حملے کے بعد بنوں کے ریجنل پولیس آفیسر عمران شاہد پولیس لائنز پہنچے اور آپریشن کی قیادت کی۔

چھ گھنٹے تک جاری رہنے والی فائرنگ میں چار پولیس اہلکار اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جن کی شناخت جاوید خان، سراج خان، حفیظ اور ارشد خان کے نام سے ہوئی ہے۔

بنوں کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ضیا الدین احمد نے نے بے مثال بہادری کا مظاہرہ کر کے دہشت گردوں کی پولیس لائنز کی مرکزی عمارت میں داخلے کی کوشش ناکام بنانے والے پولیس اہلکاروں کو سراہا۔

انہوں نے شہید پولیس اہلکاروں کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پولیس فورس دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے حملے کے بارے میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیر اعلیٰ علی امین اور گورنر فیصل کریم کنڈی نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملے کو کامیابی سے ناکام بنانے پر پولیس اہلکاروں کو سراہا۔

شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی جس میں صوبائی وزیر ملک پختون یار خان، چیف سیکریٹری ندیم اسلم چوہدری، انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان، کمشنر بنوں عابد وزیر، آر پی او شاہد اور ڈی پی او ضیا الدین نے شرکت کی۔

انہوں نے شہید پولیس اہلکاروں کے تابوتوں پر پھولوں کی چادر چڑھائی جبکہ پولیس کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔

بعد ازاں ان کی میتیں تدفین کے لیے آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں۔

صوبائی وزیر اور دیگر سرکاری افسران نے بھی حملے کی جگہ کا معائنہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ امن کو سبوتاژ اور امن و امان میں خلل ڈالنے کی کوشش تھی لیکن پولیس نے ان کی بدنیتی پر مبنی کوشش کو مؤثر طریقے سے ناکام بنا دیا۔

مشہور خبریں۔

طالبان نے کابل شہر میں 4 ہزار بھکاریوں کو اکٹھا کیا

🗓️ 11 ستمبر 2022سچ خبریں:   طالبان کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر کے دفتر

عرب ممالک میں پاکستانی محنت کشوں کا ڈراؤنا خواب

🗓️ 20 فروری 2023سچ خبریں:پاکستانی محنت کشوں کی ان کے مشکل حالات اور عرب ممالک

I Went to a Couples Resort With My Mom And It Was Actually Super Chill

🗓️ 3 ستمبر 2022 When we get out of the glass bottle of our ego

امریکہ شام سے کیا چاہتا ہے؟اقوام متحدہ میں امریکی نمائندے کا بیان

🗓️ 11 جنوری 2025سچ خبریں:اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل نمائندہ لیندا تھامس گرینفیلڈ نے

خلیج عدن میں امریکی جنگی جہاز کے خلاف یمنی فوج کا نیا آپریشن

🗓️ 29 جنوری 2024سچ خبریں:یمنی مسلح فوج  نے خلیج عدن میں امریکی بحریہ کے خلاف

اسپتال کی بجلی بند ہونے سے فلسطینی بچی شہید

🗓️ 13 فروری 2024سچ خبریں: فلسطینی میڈیا نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں

میں عراق واپس جاؤں گی: صدام کی بیٹی

🗓️ 18 فروری 2021سچ خبریں:سابق عراقی آمر کی بیٹی نے امریکی حملے کے دوران فرار

حج کیس 12 سال بعد سرکاری طور پر شام کے حوالے کر دیا گیا، وجہ؟

🗓️ 5 فروری 2024شامی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ 12 سال کے وقفے کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے