بدقسمتی ہے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کی خبریں ہیڈ لائنز بنتی ہیں، عمران خان

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی ہے کہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کی تعیناتی کی خبریں ہیڈ لائنز بنتی ہیں۔

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی فوجی افسر کی تعیناتی پر خبریں نہیں شائع ہوتیں، یہ صرف ہمارے ملک میں ہوتا ہے حالانکہ ان کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہوتا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کو آئی ایس آئی کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کر دیا گیا، وہ 30 ستمبر کو اپنی نئی ذمہ داری سنبھالیں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مکمل طور پر پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے، یہ وہ مارشل لا ہے جو ضیا اور مشرف کے مارشل لا سے بھی سخت ہے، مزید کہنا تھا کہ مشرف کے دور میں بڑے بڑے جلسے کیے لیکن کبھی ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔

سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے سے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے سب واضح ہو گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر جانبدار امپائر ہی نہیں بلکہ ان کی ٹیم کا اوپنر بلے باز ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان کی تمام حرکات مفادات کا ٹکراؤ ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ انہیں دو تہائی اکثریت مل جائے اور امپائروں کو توسیع ملے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری 9مئی اور 8 فروری کی درخواستیں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے نہیں سنیں، ہر حربے کے ذریعے ہماری نشستوں کو کم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوئی بھی پٹیشن نہیں سنی جا رہی سب کچھ بے نقاب ہو گیا، تھرڈ امپائر ان کی پشت پر ہے اس کو بھی توسیع دی جانا ہے، یہ ایک گروپ بنا ہوا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم کا کیس چل رہا تھا تب بھی کہا لیکن ہمیں نہیں سنا گیا، الیکشن سے پی ٹی آئی کو باہر رکھنا اور پارٹی کو اڑا دینا ان کی کوشش تھی، اب سب بے نقاب ہو چکا ہے سارے پردے ہٹ چکے ہیں۔

انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ محسن نقوی ایک یونین کونسل کا الیکشن نہیں لڑ سکتے لیکن یہ ملک کا کرتا دھرتا ہیں، محسن نقوی نے ساری زندگی فراڈ کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ زبردست ججز راستے میں آئے مگر ان کو ہٹا دیا گیا، مزید کہا کہ جسٹس (ر) اعجاز الاحسن اور جسٹس (ر) مظاہر نقوی کو باہر کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ خود چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بنوایا اور پھر اسے تبدیل کر دیا گیا، مزید کہنا تھا کہ اس قانون سازی سے جمہوری طریقے سے کیس لگنے کی خلاف ورزی کی گئی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے حوالے سے جسٹس منصور علی شاہ نے بالکل ٹھیک مؤقف اختیار کیا۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے سپریم کورٹ پر ڈنڈوں سے حملہ کیا اس کے بعد سے یہ اب تک کا سپریم کورٹ پر سب سے بڑا حملہ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ عدلیہ پر حملے کے خلاف جمرات کو احتجاج کریں گے، مزید کہنا تھا کہ جمعہ کو ہمارا اپنا احتجاج ہے اور ہفتے کو راولپنڈی میں جلسہ کریں گے، جلسے کی اجازت نہ دی گئی تو احتجاج کریں گے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماتحت عدلیہ مکمل طور پر ان کے کنٹرول میں ہے، جو جج کنٹرول نہیں ہوتا اس کو ٹرانسفر کر دیا جاتا ہے، مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) کے جج 9 مئی مقدمات کا فیصلہ دینے لگے تھے لیکن ان کو بھی تبدیل کر دیا گیا۔

مشہور خبریں۔

صہیونی شمالی غزہ سے ذلت کے ساتھ واپس

?️ 13 جنوری 2025سچ خبریں: القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے آج ایک مختصر

لاہور: عمران خان انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش، 3 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور

?️ 25 مارچ 2023لاہور: (سچ خبریں) لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق وزیر اعظم

حزب اللہ کے نئے سکریٹری جنرل کون ہیں؟

?️ 31 اکتوبر 2024سچ خبریں: حزب اللہ کے نئے سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم کی

طوفان الاقصی کے 230ویں دن غزہ میں کیا ہوا

?️ 25 مئی 2024سچ خبریں:  غزہ میں طوفان الاقصی کی جنگ کے 230ویں دن مزاحمتی

ایہود باراک: اسرائیل دنیا میں نفرت انگیز حکومت بن چکا ہے

?️ 25 جولائی 2025سچ خبریں: سابق وزیر اعظم اور صیہونی حکومت کے جنگی وزیر ایہود

امریکہ دنیا کو غیر مستحکم کرنے کے لیے نیٹو کو استعمال نہ کرے:چین

?️ 23 دسمبر 2022سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا

الیکشن کمیشن کو چیف جسٹس کے نوٹیفکیشن پر ٹربیونل ججز تعینات کرنے کا حکم

?️ 29 مئی 2024لاہور: (سچ خبریں) عدالت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے نوٹیفکیشن کے مطابق ٹربیونل کے

وزیر خارجہ کے بیان کی وضاحت سامنے آگئی ہے

?️ 2 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں) سوشل میڈیا پر زیر گردش وزیرخارجہ کے بیان سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے