اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر خزانہ حماد اظہر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں 30 جون 2021 تک بھارت سے درآمد کی منظوری دی گئی، پاکستان کو کمی پورا کرنے کے لیے کپاس درآمد کرنی پڑے گی بھارت سے کپاس اور دھاگے کی درآمد سستی پڑے گی۔
تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)کی جانب سے بھارت سے چینی، کپاس اور سوتی دھاگہ منگوانے کی اجازت مل گئی ہے ، کمیٹی نے نجی شعبے کو بھارت سے چینی درآمد کرنے کی بھی اجازت دیدی ای سی سی وزارتوں کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری دی۔
پاکستان میں کپاس کی سالانہ کھپت ایک کروڑ 20 لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ گانٹھیں ہیں اس سال کپاس کی پیداوار میں تاریخی کمی کا تخمینہ ہے پاکستان، امریکہ، بھارت اور افغانستان سمیت دیگر ممالک سے کپاس درآمد کرتا ہے.
خیال رہے کہ پاکستان نے اگست 2019 میں بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو معطل کر دیا تھا وزیرخزانہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک پربھی غور کیا گیا اجلاس میں وزیراعظم کم لاگت ہاﺅسنگ اسکیم کیلئے 2 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری، پی آئی اے کی تنظیم نو، روز ویلٹ ہوٹل کیلئے مالی سپورٹ پر بھی غور ہوا۔
وفاقی وزیر برائے خزانہ حماد اظہر کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ای سی سی اجلاس کے دوران 21 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ ای سی سی اجلاس کے دوران ای سی سی میں اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2020-25 پر غور کیا گیا جبکہ پنک راک سالٹ کی جغرافیائی حقوق کی رجسٹریشن کے لیے سمری بھی پیش کی گئی۔