کراچی: (سچ خبریں) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ امید ہے پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا،نئی حکومت آئے تاکہ معیشت میں بہتری آ سکے۔جو قرض ہم نے چار سال میں لیا تھا،انہوں نے چار ماہ میں لے لیا۔
تحریک انصاف کے سینیٹر شوکت ترین نے مزمل اسلم کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان جیسے ملک دیوالیہ نہیں ہوتے،کوئی نہ کوئی آ کر ریسکیو کرے گا لیکن اسکی قیمت ہو گی۔
اسحاق ڈر نے کہا تھا کہ ڈالر کا ریٹ 200 سے نیچے لے کر چلا آؤں گا لیکن یہ وعدہ پورا نہیں ہوا،موجودہ حکومت میں بیروزگاری 22 فیصد بڑھ گئی ہے،انہیں ہر حال میں 18 ارب ڈالر چاہییں جو یہ نہیں دکھا پا رہے،آئی ایم ایف کو 750 ارب روپے سیلاب زدگان پر خرچ کے لیے رضامند کرنا چاہیے تھا۔
انکا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں مینوفیکچرنگ گروتھ ہوئی ہی نہیں،کرنٹ ڈیفالٹ ہمارے دور میں 5 فیصد تھا،اس وقت 75 فیصد سے زیادہ ہے۔
پچھلے سال سے 10 فیصد سے کم ایکسپورٹ ہورہی ہے،حکومت کو ٹیکس مزید بڑھانا ہو گا جس سے مہنگائی مزید بڑھے گی۔افراط زر بڑھے گا،پہلے ہی لوگوں کو مہنگائی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔یہ آئی ایم ایف سے بات تو کر رہے ہیں لیکن مزید تاخیر ہوجائے گی۔ شوکت ترین نے کہا کہ خیبر پختو نخوا حکومت کو پیسے نہیں مل رہے اور ملازمین کو تنخواہیں دینے میں مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ میری آڈیو میں رد و بدل کی گئی،مجھے غدار نہ کہا جائے اور میں نے اس طرح سے بات نہیں کی تھی۔مزمل اسلم نے کہا کہ آپ 15 ارب ڈالر کا نقصان کر رہے ہیں اور ایک ارب ڈالر کیلئے ادھر جاتے ہیں،آپ جگہ جگہ قرضے کیلئے جا رہے ہیں ہم بھی گئے تھے یہ بری بات نہیں۔اس حکومت نے ساڑھے 6 ہزار ارب روپے کا قرض لیا۔
مشہور خبریں۔
عراق کے صوبہ صلاح الدین میں داعشیوں کا پانی کے ذخائر پرحملہ
جنوری
یورپ میں قرآن پاک کو بار بار جلانے کے واقعات کے پس پردہ مقاصد
مارچ
اسلام آباد ہائیکورٹ: بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس، ایف آئی اے کو نوٹس جاری
ستمبر
امریکی میزائل ڈویلپمنٹ پروگرام کے سینئر ڈائریکٹر کی برطرفی
جون
انصاراللہ نے یمن کے صوبہ مآرب کی فضائی حدود میں امریکی جاسوسی ڈرون کو تباہ کردیا
جون
شمالی شام میں زلزلے سے ایک جیل منہدم؛ داعشی فرار
فروری
برطانوی وزارت خارجہ کے سال 2022 کی پابندیاں اور گرمجوشی
جنوری
اسرائیلی یونیورسٹیوں اور پروفیسرز کے بائیکاٹ میں 60% اضافہ
اپریل