اسلام آباد(سچ خبریں) الیکشن کمیشن نے غیر ملکی فنڈنگ میں جانچ پڑتال والی اپنی ہی اسکروٹنی کمیٹی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور کو غیر ملکی فنڈنگ کے کیس میں 22 مارچ کو طلب کرلیا۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس میں جانچ پڑتال کرنے والی اپنی کمیٹی کو ’اسکروٹنی خفیہ‘ رکھنے کے فیصلے کی وضاحت کے لیے طلب کیا۔
غیرملکی فنڈنگ کیس میں درخواست گزار اکبر ایس بابر کی شکایت سننے کے بعد خیبر پختونخوا سے ای سی پی کے رکن جسٹس (ر) ارشاد قیصر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ کیا۔
خیال رہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے غیرملکی فنڈنگ سے متعلق دستاویزات کو خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے خلاف پی ٹی آئی کے بانی منحرف رکن اکبر ایس بابر نے شکایت کی۔
درخواست گزار کے وکیل سید احمد حسن شاہ نے دلائل دیے کہ پی ٹی آئی اکاؤنٹس کو خفیہ رکھنے کے کمیٹی کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔انہوں نے دستاویزات تک رسائی حاصل کرنے کے لیے درخواست کی۔
انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے آرٹیکل 5 (4) اور الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 203 (5) کی روشنی میں پی ٹی آئی دستاویزات تک رسائی درخواست گزار کا حق ہے۔
سید احمد حسن نے کہا کہ دستاویزات کو خفیہ رکھتے ہوئے کمیٹی اپنی شرائط کی خلاف ورزی کررہی ہے جو دونوں فریقوں کی موجودگی میں جانچ پڑتال کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے تمام کھاتوں تک رسائی کے بغیر جانچ پڑتال کا عمل شرمناک اور جعلی دستاویزات کو چھڑانے کی محض ایک کوشش ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی کا خفیہ آرڈر غیر قانونی ہے کیونکہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 4 اور 10 اے کے حکم کے مطابق خفیہ رکھنے کے لیے کوئی قانونی شق نہیں ہے۔
سید احمد حسن نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو خط لکھنے، پی ٹی آئی اکاؤنٹ مانگنے کے علاوہ پوری دنیا سے فنڈنگ کے بارے میں جو مصدقہ ثبوت فراہم کیے ہیں اس کی کوئی تفتیش نہیں ہوسکی ہے۔
بعد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو خدشہ ہے کہ اگر چھپے ہوئے بینک کھاتوں کی تفصیلات منظر عام پر آئیں تو اس سے پی ٹی آئی کے پوشیدہ کھاتوں میں اربوں روپے کی غیر قانونی فنڈنگ کا انکشاف ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس کے نتیجے میں منی لانڈرنگ، بدعنوانی اور وزیر اعظم خان اور دیگر کے خلاف اکاؤنٹ چھپانے کے الزامات لگتے ہیں۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ وزیر اعظم خان کو خدشہ ہے کہ ای سی پی جولائی 2011 میں پی ٹی آئی کے 6 رکنی مالیاتی بورڈ کے ذریعے اختیار کردہ پی ٹی آئی ملازمین کے نجی بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات کے لیے اسٹیٹ بینک کی مدد لے سکتا ہے۔
مشہور خبریں۔
فضا میں اڑنے والی کار کی دبئی میں کامیاب آزمائش
جنوری
حماس اور فتح کے سربرہان کے مابین مصر میں ملاقات متوقع
اکتوبر
میرے والد کی واپسی سے پہلے عالمی جنگ چھیڑنے کی کوشش:جونیئر ٹرمپ کا الزام
نومبر
بحیرہ احمر میں امریکہ کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟
جنوری
طالبان کا لڑکیوں کے اسکول دوبارہ کھولنے کا منصوبہ
مارچ
طالبان کا انسانی حقوق کے امریکی دعوے پر ردعمل
دسمبر
پیٹرول بحران کی تحقیقات شروع کر دی گئیں
اپریل
ملک بھر میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں کمی
ستمبر