?️
لاہور(سچ خبریں) وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے گھوٹکی میں ہونے والے ٹرین حادثے کی ذمہ داری قبول کرلی انہوں نے کہا کہ کہا کہ ‘بحیثیت اعلیٰ عہدیدارا (وزیر ریلوے) میں اس ٹرین حادثے کی ذمہ داری لیتا ہوں اور میرے ماتحت کام کرنے والے سینئر افسران بھی اس کی ذمہ داری لیتے ہیں تاہم انہوں نے نے ان سب کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جو ان کے مطابق کرپشن میں ملوث تھے اور گزشتہ 25 سے 30 برسوں سے ریلوے کے لیے کچھ نہیں کیا۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ پی ٹی آئی اپوزیشن بینچز پر بیٹھ کر ٹرین حادثات پر اس وقت کے وزیر ریلوے سعد رفیق سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کرتی تھی تو کیا وہ اس حادثے پر وزارت سے استعفیٰ دیں گے۔
جس کے جواب میں اعظم سواتی نے کہا کہ ‘بحیثیت اعلیٰ عہدیدارا (وزیر ریلوے) میں اس ٹرین حادثے کی ذمہ داری لیتا ہوں اور میرے ماتحت کام کرنے والے سینئر افسران بھی اس کی ذمہ داری لیتے ہیں’۔
تاہم اعظم سواتی نے ان سب کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جو ان کے مطابق کرپشن میں ملوث تھے اور گزشتہ 25 سے 30 برسوں سے ریلوے کے لیے کچھ نہیں کیا۔
وزیر ریلوے نے اعتراف کیا کہ ‘یہ ٹریک ہمارے گلے میں ہڈی کی طرح پھنس گیا ہے جسے ہم نہ نگل سکتے ہیں نہ اگل سکتے ہیں، میں اعتراف کرتا ہوں کہ اس ٹریک پر مسافروں کا تحفظ داؤ پر ہے’۔
حال ہی میں وزارت ریلوے کی جانب سے رواں برس جنوری تا مارچ کے عرصے میں ٹرین حادثات میں 23 فیصد کمی کا دعویٰ کیا گیا تھا جب کے اس کے مقابلے میں گزشتہ برس اسی عرصے میں 64 حادثات رپورٹ ہوئے تھے اور میڈیا رپورٹس کے مطابق 2019 میں ٹرین کے 100 سے زائد حادثات ہوئے۔
بہاولپور-سکھر- حیدرآباد مین لائن ون منصوبے کا بنیادی حصہ ہے جسے فوری بحالی کی ضرورت ہے، حالانکہ پاکستان ریلوے کے متعدد برانچ لائنز خستہ حالی کا شکار ہیں لیکن یہ حصہ گزشتہ چند برسوں سے مسلسل نظر انداز ہورہا ہے۔
سال 2014 میں محکمے نے اس سیکشن کا خصوصی مرمتی کام کیا تھا جس سے کچھ حد تک ٹرین آپریشن آسان ہوگیا تھا لیکن سال 19-2018 میں جب حکومت نے ریلوے کا بجٹ کم کیا تو صورتحال بگڑنا شروع ہوگئی۔
ایسے میں جب حادثات میں اضافہ ہورہا تھا ریلوے انتظامیہ نے ٹریک کی بحالی کے بجائے مزید مسافر ٹرینیں چلانے پر توجہ دی جس سے صورتحال مزید خراب ہوئی۔
چنانچہ جب فرسودہ اور ناقص انٹلاکنگ/سنگلنگ کا نظام، اپنی زندگی پوری کرلینے والی مسافر کوچز اور مال بردار/ سامان کی ویگنز، افرادی قوت کی قلت اور بغیر نگرانی کی لیول کراسنگ پہلے سے ہی موجود تھی، خستہ حال ٹریک پر مزید ٹرینوں کو چلانے کے باعث مسافروں، عملے، راہگیروں، جانوروں کی زندگیوں اور املاک کے علاوہ ریلوے کے اپنے انفرا اسٹرکچر کی تباہی میں کردار ادا کیا۔
ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے موجودہ ٹرینوں میں مزید اضافے کا دفاع کیا اور کہا کہ ریونیو بڑھانے کے لیے یہ اقدام وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نئی ٹرینیں چلائیں یا نہیں، ہم خسارے میں ہیں اور اس ٹریک کی بحالی یا اس کو نئے ٹریک سے تبدیل کرنے کے حوالے سے الجھن موجود ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ٹریک کی بحالی شروع کریں اور اس دوران سی پیک کا ایم این ون منصوبہ شروع ہوجاتا ہے تو 15 سے 20 ارب روپے ضائع ہوجائیں گے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایم ایل-ون کا معاملہ چینی ہم منصب کے ساتھ اٹھائیں گے کہ کیا وہ یہ منصوبہ شروع کرنا چاہتے ہیں اور اگر تاخیر ہوئی تو ہم بذات خود ٹریک کی بحالی کا عمل شروع کردیں گے۔
وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ جب سے انہوں نے وزارت سنبھالی بہت سے معاملات کو فوری طور پر اٹھایا جس میں خصوصاً ناقص انٹرلاکنگ نظام کو نئے سے بدلنے کے منصوبے میں تاخیر کا مسئلہ شامل ہے، انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اس منصوبے کے پیچھے پڑا تھا اور کوئی افسر اس پر کام کرنے کو تیار نہیں تھا۔
اعظم سواتی نے کہا کہ کہ میں نے ذاتی طور پر چیئرمین نیب سے ملاقات کی اور درخواست کی کہ اس حوالے سے جاری انکوائری کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور انہوں نے وہ کردی ہے’۔
ریلوے ذرائع کا کہنا تھا کہ محکمے کی غفلت بھی گھوٹکی حادثے کی وجہ بنی ہے کیوں کہ ریلوے سکھر ڈویژن کو حال ہی میں کسی بڑے حادثے سے امکان سے آگاہ کیا گیا تھا۔
عہدیدار نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی درخواست پر کہا کہ ‘سینئر افسران کی جانب سے اس طرح کی صریح غفلت برتنے پر حکومت کی خاموشی پر میں واقعتاً بہت حیران ہوں’۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے ہیڈکوارٹرز کے چیف انجینئر کی جانب سے 4 روز قبل ڈی ایس (سکھر) کو ارسال کردہ خط سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ مٹیریل فراہم کیے جانے کے باوجود فوری طور پر اس سیکشن کی مرمت نہ کرنے کی صورت میں بڑے حادثات کا امکان تھا لیکن بدقسمتی سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
مشہور خبریں۔
بھارت سے تناؤ معیشت کیلئے سازگار نہیں، امید ہے آئی ایم ایف بورڈ 1.3 ارب ڈالر کی منظوری دے گا، وزیر خزانہ
?️ 27 اپریل 2025واشنگٹن: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ
اپریل
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل پریشان! وجہ؟
?️ 5 دسمبر 2023سچ خبریں: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل جنہوں نے ہمیشہ صیہونی حکومت
دسمبر
2050 تک یورپ میں خشک سالی عام ہونے کا خطرہ
?️ 27 ستمبر 2022سچ خبریں: متعدد ماہرین نے یورپی پارلیمنٹ کی ماحولیاتی صحت عامہ اور
ستمبر
حزب اللہ صیہونیوں کے ساتھ کیا کر رہی ہے؟صیہونی میڈیا کی زبانی
?️ 30 جنوری 2024سچ خبریں: صہیونی میڈیا نے حالیہ دنوں کی کاروائیوں میں حزب اللہ
جنوری
اسلامی انقلاب صیہونیت کا ایک غیر متوقع ڈراؤنا خواب تھا
?️ 9 اپریل 2024سچ خبریں: معروف امریکی صحافی مارک گلین نے 1357 میں اسلامی انقلاب
اپریل
نیب ترامیم کیس: سپریم کورٹ نے احتساب عدالتوں کو حتمی فیصلے سے روک دیا
?️ 31 اکتوبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے
اکتوبر
اگلے مہینے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ یقینی
?️ 26 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) یکم دسمبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ
نومبر
ایران کے خلاف صیہونی جارحیت پر سعودی عرب کا ردعمل
?️ 26 اکتوبر 2024سچ خبریں:سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے صہیونی حکومت کی جانب سے
اکتوبر