اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے عمران خان کی رہائی کیلئے معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پارٹی میں ڈسپلن قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں ہے۔ اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے آرمی چیف سے ملاقات عمران خان کی اجازت سے کی تھی، آرمی چیف سے دوسری ملاقات ابھی شیڈول میں نہیں، تاہم عمران خان رہائی کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے کبھی معافی نہیں مانگیں گے، معافی مانگنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
بیرسٹر گوہر کہتے ہیں کہ عمران خان اپنے لیے کچھ نہیں مانگ رہے، وہ ایک عام آدمی کے طور پر انصاف کا تقاضا کر رہے ہیں، وہ جمہوریت کے لیے سب کو معاف کرنے کے لیے تیار ہیں اس لیے باقی لوگوں کو بھی چاہیئے کہ وہ اپنے مؤقف سے تھوڑا پیچھے ہٹیں۔
علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی دور حکومت میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو ماضی کی غلطی قرار دے کر آگے بڑھنے کا مشورہ دیا، ان کا کہنا تھا کہ جو پہلے ہوا وہ تو ہوچکا لیکن اب آگے بڑھیں، ہماری حکومت مخالف تحریک شروع ہے، اس جدوجہد میں دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ ملا رہے ہیں، امید ہے صحافی برادی، سول سوساٹی اور سیاسی جماعتیں بھی ہمارا ساتھ دیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر پہلے غلطیاں ہوئیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پھر دہرائیں، غلطیوں کا تدارک کیا جائے اور معذرت کرلی جائے تو کافی ہے، بانی پی ٹی آئی کہہ چکے ہیں کہ میرے دور میں کچھ ہوا تو معذرت چاہتا ہوں، ہمارے دور میں سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا گیا اور ہم نے کسی پر مقدمات نہیں بنائے نہ کسی کو جیلوں میں ڈالا لیکن اس وقت جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔
مشہور خبریں۔
ترقی یافتہ ممالک میں ہر شہری ٹیکس دیتا ہے
فروری
انسانی حقوق کی تنظیم کا اماراتی کارکن کی مشتبہ موت کی تحقیقات مطالبہ
جون
احمد سلمان رشدی؛ ایک مجرم کی زندگی کی کہانی
اگست
شام نے 2022 کیسے گزارا؟
جنوری
ٹی بی کا خاتمہ، صحت کی معیاری خدمات تک رسائی دینا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے، شہباز شریف
مارچ
وفاقی حکومت نے فیض آباد دھرنا کمیشن سے متعلق کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی
مئی
صیہونی احتجاجی گروہ اسرائیلی صدر کے گھر کے سامنے جمع
مئی
حماس کا غزہ کے اسپتالوں میں بین الاقوامی مبصرین بھیجنے پر اصرار
دسمبر