اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اہل خانہ کے ٹیکس ریکارڈ کے ’غیر قانونی‘ اور ’غیر ضروری لیک‘ ہونے کا نوٹس لے لیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس معلومات کا اس طرح سے لیک ہونا مکمل رازداری کے قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔
وزرات خزانہ کی جانب سے یہ بیان تحقیقاتی نیوز ویب سائٹ ’فیکٹ فوکس‘ کی رپورٹ جاری ہونے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے، ’فیکٹ فوکس‘ کی رپورٹ میں مبینہ طور پر ٹیکس گوشواروں اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ آرمی چیف کے خاندان نےمبینہ طور پر گزشتہ 6 برسوں میں اربوں روپے کمائے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں اس معاملے میں ملوث نامعلوم عہدیداروں کی جانب سے سنگین کوتاہی کے پیش نظر وزیر خزانہ نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو طارق محمود پاشا کو ہدایت کی ہے کہ وہ خود ٹیکس قانون کی خلاف ورزی کے معاملے کی فوری تحقیقات کریں۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں طارق محمود پاشا کومزید ہدایت کی گئی ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ڈیٹا کے تحفظ اور رازداری سے متعلق قوانین کی سنگین خلاف ورزی پر ذمہ دار افراد کا تعین کریں اور 24 گھنٹے کے اندر رپورٹ جمع کروائیں۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اہل خانہ کے ٹیکس ریکارڈ کے ’غیر قانونی‘ اور ’غیر ضروری لیک‘ ہونے کا نوٹس لے لیا۔
وزرات خزانہ کی جانب سے یہ بیان تحقیقاتی نیوز ویب سائٹ ’فیکٹ فوکس‘ کی رپورٹ جاری ہونے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے، ’فیکٹ فوکس‘ کی رپورٹ میں مبینہ طور پر ٹیکس گوشواروں اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ آرمی چیف کے خاندان نےمبینہ طور پر گزشتہ 6 برسوں میں اربوں روپے کمائے۔