آئی ایم ایف کا آخری پروگرام تبھی ہو سکتا ہے کہ جب سٹرکچرل ریفارمز ہوں، محمد اورنگزیب

?️

کراچی: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام تبھی ہو سکتا ہے کہ جب سٹرکچرل ریفارمز ہوں، ہماری کوشش ہے حکومت کو جس جس کاروباری معاملات سے نکال سکتے ہیں نکال دیں، ملک اب نجی شعبے کو چلانا ہے،کراچی میں ایف پی سی سی آئی میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کی زندگی کو سادہ اور آسان بنانے کی کوشش جاری ہے۔

70 سے 80 فیصد تنخواہ دار طبقے کی سیلری اکاؤنٹ میں گرتے ہی ٹیکس کاٹ لیا جاتا ہے۔ہم چاہتے ہیں سیلری کلاس کو ٹیکس ایڈوائزرز کی ضرورت نہ رہے، ان کا فارم 9 سے 10 خانوں پر مشتمل ہو، اس میں بھی آٹوفل کے آپشن والے خانے شامل ہوں۔انہوں نے کہا کہ وہ کل ہی امریکہ سے پاکستان پہنچے ہیں۔

ایک ہفتے میں 70 سے زائد ملاقاتیں کیں گئیں۔ ملٹی لٹرل پارٹنرز عالمی مالیاتی اداروں کے نمائندوں کے علاوہ دوست ملکوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں ہوئیں۔

امریکہ کے سینئر انتظامی عہدے داران کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں۔ چین، برطانیہ ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں سے ملاقاتیں ہوئیں۔ پاکستان میں معاشی استحکام دنیا کے سامنے ہے۔ درآمدات میں اضافہ بڑا مسئلہ ہے۔ ان شاءاللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا تاہم یہ اسی صورت ممکن ہوگا جب ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل کیا جائے گا۔

24 کروڑ لوگوں کو ملک چلانے کیلئے ہمیں ٹیکس ریونیو چاہیے۔ وفاقی وزیرخزانہ نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے ٹیکس اتھارٹی میں اصلاحات لائی جائیں۔ بزنس کمیونٹی کہتی ہے کہ ہم مزید ٹیکس دینے کو تیار ہیں لیکن ہم ٹیکس اتھارٹی سے ڈیل نہیں کرنا چاہتے تاہم یہ قابل عمل نہیں کیونکہ ہم 30 سے 40 لاکھ لوگوں کا ملک نہیں ہیں۔ٹیکس سے استثنیٰ کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔

مینوفیکچرنگ سیکٹر سمیت ہر وہ شعبہ جات جو برآمدات کرتا ہے اور آمدنی کماتا ہے اسے ٹیکس نیٹ میں آنا ہو گا۔ ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں ہم اس بجٹ میں کیا کرسکتے ہیں کیا نہیں کر سکتے یہ سب بھی دیکھنا ہے، بطور عوام خادم ہم نے سب شراکت داروں کے پاس جانا ہے کہ آپ اپنی سفارشات بھی دیں، ایسا نہیں کہ ان سفارشات کو ردی میں ڈال دیا جائے گا۔

معاشی استحکام کی مثال نہیں ملتی۔ زرمبادلہ کا استحکام آیا ہے۔ بہت عرصے بعد جاری کھاتا پورے سال کا فاضل ہوگا، فسکل سائڈ پر بھی توازن آچکا ہے۔ فسکل سرپلس میں صوبوں نے بھی کردار ادا کیا۔ افراط زر میں کمی بھی کامیابی کی کہانی ہے۔ پالیسی ریٹ میں ایک ہزار بیسس پوائنٹس کمی آ چکی۔امریکہ میں ہونے والی ملاقاتوں میں معاشی استحکام ہر بات ہوئی جس میں ہر کسی نے ہماری کارکردگی کو سراہا۔

ہم ڈیٹا اور جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے ٹیکسیشن میں انسانی مداخلت کو کم سے کم سطح پر لانے کیلئے کام کر رہے ہیں تاکہ ہراسمنٹ کا عنصر ختم ہوجائے اور جو لوگ آجاتے ہیں کہ اتنے نہیں اتنے کرلیں یہ مسئلہ ختم ہوجائے گا۔محمد اورنگزیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیکس گزاروں کا ٹیکس اتھارٹیز پر اعتماد بڑھانا اور پراسیس کو آسان بنانا ہوگا۔اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلایزہشن کی کوشش ہے۔

انسانی مداخلت کو کم سے کم کرنا چاہتے ہیں۔ ڈیٹا کے زریعے ٹیکس بیس کو بڑھانا چاہتے ہیں۔ ٹیکس گزاروں کے ساتھ ڈیٹا کی بنیاد پر بات کرنا چاہتے ہیں۔ کابینہ نے منظوری دے دی تھی کہ ٹیکس پالیسی آفس کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے الگ رکھا جائے گا وہ فنانس ڈویژن کو رپورٹ کرے گا۔ جب کوئی نیا کاروبار شروع کرتا ہے تو 5 سے 15 سال کے معاملات سامنے رکھ کر منصوبہ بندی کرتا ہے لیکن ہم بجٹ ایک سال کیلئے اخراجات اور آمدنی کو دیکھتے ہوئے بناتے ہیں۔آئندہ تسلسل کے ساتھ بزنس کمیونٹی کیلئے ٹیکس پالیسی آفس سارے معاملات دیکھے گا۔ ایف بی آر کلیکشن پر فوکس کرے گا۔ ایف بی آر کا پالیسی کے ساتھ آخری سال بجٹ میں ہے اس کے بعد ان کاکردار ختم ہوجائے گا۔

مشہور خبریں۔

صارفین کو بجلی کے بلوں کی اقساط پر 14 فیصد سود ادا کرنا ہوگا

?️ 6 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) بجلی کی بُلند قیمتوں کا سامنا کرنے والے

ایلون مسک نے ملازمین کو موسیقی سننے کی ہدایت کر دی

?️ 22 نومبر 2021کیلیفورنیا(سچ خبریں) دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس کمپنیز اسپیس ایکس

ایران کی صیہونیوں کو ایک اہم نصیحت

?️ 8 اپریل 2024سچ خبریں: عبرانی زبان کے میڈیا نے اعلان کیا کہ ایران کی

بائیڈن کے سفر کے بارے میں سعودیوں کی رائے

?️ 20 جولائی 2022سچ خبریں:امریکی صدر جو بائیڈن کے خطے کے حالیہ دورے اور جدہ

پنجاب میں 100 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کو ‘بجلی مفت’ دینے کا اعلان

?️ 4 جولائی 2022لاہور:(سچ خبریں)وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے اعلان کیا ہے کہ پنجاب بھر

پاکستان پوسٹ کو فنڈز کے غلط استعمال، غیر قانونی بھرتیوں پر شدید تنقید کا سامنا

?️ 30 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے وزارت

غزہ کے خلاف تل ابیب کے منصوبے میں تعاون کے لیے چھ ممالک کے نام

?️ 19 اگست 2025سچ خبریں: وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی ریجیم نے

ہمیں افغانستان نہیں چھوڑنا چاہیے تھا: ریٹائرڈ امریکی فوجی

?️ 4 مارچ 2023سچ خبریں:امریکہ میں ہونے والے ایک قومی سروے کے نتائج بتاتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے