?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) ایک امریکی بینک نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے فنڈنگ حاصل نہیں کرسکا تو اسے قرضوں کی ادائیگیاں روکنی پڑیں گی۔
دوسری جانب واشنگٹن میں سفارتی حلقے اشارہ دے رہے ہیں کہ اسلام آباد اور آئی ایم ایف کا معاہدہ جلد ہی ہونے والا ہے۔البتہ رپورٹ تیار کرنے والی بینک آف امریکا کی ٹیم نے کہا کہ چین، جو ایک قریبی اتحادی ہے، ملک کے ساتھ قریبی تعلقات کی وجہ سے پاکستان کو بچا سکتا ہے۔
بینک کے ماہرین کی ٹیم میں اس کی ماہر معاشیات کیتھلین اوہ بھی شامل ہیں جنہوں نے لکھا کہ ’چین کے پاس قریبی مدت میں ریلیف دینے کی کنجی ہے کیونکہ یہ سب سے بڑا قرض دہندہ ہے، چین اور پاکستان کے درمیان قریبی تعلقات کے ساتھ، چین کے اپنے دیرینہ اتحادی کو بیک اسٹاپ فراہم کرنے کے لیے سامنے آنے کی امید بڑھ رہی ہے۔
بلوم برگ نیوز ایجنسی نے ماہر اقتصادیات کیتھلین اوہ کے حوالے سے یہ بھی کہا کہ ’جب تک ادائیگی جلد نہیں ہو جاتی، جمود کی حالت ناگزیر نظر آتی ہے۔“
انہوں نے نشاندہی کی کہ کئی ہفتوں کے مذاکرات کے بعد بھی یہ واضح نہیں ہے کہ ’کیا اور کب پاکستان آئی ایم ایف سے اگلی قسط وصول کر سکتا ہے‘۔
پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ اپنے معطل شدہ 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام سے فنڈز حاصل کرنے کے لیے متعدد پالیسی اقدامات نافذ کیے، جن میں ٹیکسوں کی شرح، توانائی کی قیمتوں میں اضافہ اور شرح سود کو 25 سال کی بلند ترین سطح تک بڑھانا شامل ہے۔
سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے صحافیوں کو بتایا کہ آئندہ چند روز میں معاہدہ ہونے کا امکان ہے، حالانکہ اس سے قبل پاکستان اس طرح کی ٹائم لائنز کو پورا نہیں کرسکا۔
گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ پاکستان کو جون تک تقریباً 3 ارب ڈالر کا قرضہ ادا کرنے کی ضرورت ہے، جبکہ 4 ارب ڈالر کے رول اوور ہونے کا امکان ہے۔
بلوم برگ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں ماہ کے اوائل میں چین کے صنعتی اور کمرشل بینک کی جانب سے قرض کے رول اوور نے پاکستان پر دباؤ کو کم کرنے میں مدد کی، ’جس کے ذخائر صرف چند ہفتوں کی درآمدات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔‘
عالمی ریٹنگ ایجنسی، فِچ ریٹنگز نے ملک کی معاشی صورتحال پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں خبردار کیا تھا کہ ’پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا حقیقی خطرہ موجود ہے،’جیسا کہ اسے تفویض کردہ موجودہ ریٹنگ میں اشارہ کیا گیا تھا۔
ہانگ کانگ میں مقیم فِچ کے ڈائریکٹر کرسجنیس کرسٹینز نے بلومبرگ کو بتایا کہ امکان زیادہ ہے، لیکن یہ 50 فیصد سے بھی کم ہے’۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستانی روپے نے اس سال اب تک اپنی قدر میں تقریباً 20 فیصد کمی دیکھی ہے، اگر فنڈنگ مکمل نہیں ہوتی تو یہ مکمل طور پر ممکن ہے کہ آپ کرنسی کی قدر میں مزید کمی دیکھیں گے۔
تاہم واشنگٹن میں سفارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان معاہدے پر دستخط کرنے کے ’حقیقتاً قریب‘ ہے اور اسے آئندہ چند روز میں حتمی شکل دی جا سکتی ہے، گزشتہ ہفتے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایسی ہی امیدوں کا اظہار کیا تھا۔
گزشتہ ہفتے واشنگٹن کے دورے کے دوران، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ہمیشہ کی طرح جاری ہیں اور ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچے، اور اس غیر یقینی صورتحال کے معاشی اثرات بھی ہیں۔
انہوں نے تمام عاملی مالیاتی اداروں پر زور دیا تھا کہ وہ ’ہمارے لوگوں کو ریلیف فراہم کریں، ملک کی معاشی صورتحال خاص کر نچلے طبقے کے لیے کسی تباہی سے کم نہیں‘۔


مشہور خبریں۔
اسکردو ائیر پورٹ کے لئے لاہور سے پہلی پرواز روانہ
?️ 8 اپریل 2021گلگت(سچ خبریں) پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی لاہور سے
اپریل
اقوام متحدہ اپنے وعدوں کو نظر انداز کر رہا ہے:یمنی عہدیدار
?️ 7 فروری 2023سچ خبریں:یمن کے وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ اقوام متحدہ صافر آئل
فروری
مغربی افغانستان میں سیلاب سے بھاری جانی و مالی نقصان
?️ 10 جولائی 2022سچ خبریں: طالبان ذرائع نے اس ملک کے مغربی صوبے نورستان میں
جولائی
کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آخری روز
?️ 24 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) آئندہ برس 8 فروری کو شیڈول انتخابات کے
دسمبر
انتخابات کے 10 روز بعد بھی دھاندلی کا منظم اور مربوط سلسلہ جاری ہے،عمران خان
?️ 19 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات کے
فروری
غزہ میں ایک قوم کی مکمل نسل کشی سلسلہ جاری
?️ 15 ستمبر 2025سچ خبریں: بین الاقوامی تنظیم طبیب بلاحدود نے انکشاف کیا ہے کہ
ستمبر
کیا اسرائیل کے لیے NPT نہیں ہے؟
?️ 2 اکتوبر 2023سچ خبریں: ویانا میں ہونے والے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے
اکتوبر
صیہونی حکام کی زبانی جنگ کا سلسلہ جاری
?️ 13 دسمبر 2022سچ خبریں:قابض حکومت کے عہدیداروں کے درمیان لفظی جنگ اور شدید اختلافات
دسمبر