سچ خبریں: سابق قائم مقام وزیر خارجہ نے ایران کے اسرائیل کے خلاف حالیہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے وعدہ صادق 2 نے اسرائیل کو ایرانی طاقت کا پیغام دیا ہے۔
پاکستان کے سابق قائم مقام وزیر خارجہ شمشاد احمد خان نے کہا ہے کہ ایران نے وعدہ صادق 2 کے ذریعے اسرائیلی رژیم کو سخت سبق سکھایا ہے اور اسلامی ممالک کو چاہیے کہ وہ مزاحمت کی حمایت میں یکجہتی اور اتحاد برقرار رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں: سید حسن نصراللہ کا وعدہ پورا ہوا؟
ان کا یہ بیان سپاہ پاسداران کی جانب سے شہید اسماعیل ہنیہ اور شہید سید حسن نصرالله کے قتل کے جواب میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ۲۰۰ سے زائد بیلسٹک میزائلوں کے حملے کے بعد آیا۔
احمد خان نے اسرائیل کے لبنان پر حملے کو وحشیانہ اور بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جارحیت امریکہ کی حمایت میں کی جا رہی ہے اور اس کی ایک وجہ بعض اسلامی ممالک کی خاموشی ہے جو اسرائیل اور امریکہ کو مزید جرات فراہم کر رہی ہے۔
پاکستانی سیاستدان نے کہا کہ اسلام کا پیغام امن ہے، لیکن مسلمانوں نے، خاص طور پر دوسری عالمی جنگ کے بعد، کمزوری کا سامنا کیا ہے، انہوں نے کہا کہ بیشتر جنگیں مسلمان ممالک میں ہوئی ہیں اور ان ممالک کی سرزمینوں پر حملے کیے جا رہے ہیں، جبکہ اسلامی ممالک اس پر مناسب ردعمل نہیں دکھا رہے ہیں۔
احمد خان نے افسوس کا اظہار کیا کہ بعض اسلامی ممالک نے امریکہ کو اپنے ہاں فوجی اڈے قائم کرنے کی اجازت دی، انہوں نے کہا کہ جب امریکہ اکثر اسلامی ممالک میں موجود ہے تو ہم مسلمانوں کی طاقت کیسے بڑھ سکتی ہے؟
انہوں نے وعدہ صادق 2 کے بارے میں کہا کہ ایران نے اسرائیلی حکومت کو سخت پیغام دیا ہے کہ اسلامی ممالک میں صرف تہران ہی ایسا اقدام کر سکتا ہے لیکن مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے اسلامی ممالک کو ایران کی حمایت کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں: ایرانی میزائل نے صیہونیوں کا کیا نقصان کیا؟امریکی اخبار کی زبانی
شمشاد احمد خان نے مزید کہا کہ فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے اور مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے ایران، پاکستان، سعودی عرب، مصر، نائجیریا، ترکی، ملائشیا اور انڈونیشیا جیسے اسلامی ممالک کو نیٹو طرز کا ایک فوجی اتحاد قائم کرنا ہوگا۔