سچ خبریں: وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی ایک دہشت گرد جماعت ہے اور ملک کے لیے خطرہ ہے،تحریک انصاف اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ بنوں میں تاجروں کے احتجاج میں کچھ افراد شامل ہوگئے جنہوں نے وہاں پہنچ کر فائرنگ کی، جس سے بھگدڑ مچ گئی اور 22 افراد زخمی ہوگئے،پی ٹی آئی کی کوشش تھی کہ فوج پر الزام عائد ہو کہ سویلینز کو ماردیا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں ہوں گے، اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا، وزیر قانون
عطا تارڑ نے کہا کہ بنوں کی سازش سب کے سامنے ہے،کے پی حکومت جو بھی کہے، اس واقعے کی خود تحقیقات نہیں کراسکتی جس میں ان کے لوگ ملوث ہوں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان پر آرٹیکل 6 کے فیصلے پر پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ایک دہشت گرد جماعت ہے اور یہ ملک کے لیے خطرہ ہیں۔ تحریک انصاف اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے،پی ٹی آئی پر پابندی کے اصولی فیصلے پر مشاورت جاری ہے۔
عطا تارڑ نے ایک بین الاقوامی جریدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے جبکہ شہباز شریف کو کمر کی تکلیف کے باوجود بکتر بند گاڑی میں لایا جاتا تھا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ میں اے سی اتاردوں، ٹی وی بند کردوں گا، دوائیاں نہیں جانے دوں گا، لیکن اڈیالہ جیل میں ان کے پاس ایک پریزیڈنشل سویٹ ہے، ایکسرسائیز مشین ہے اور واک کرنے کے لیے گیلری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کبھی سیاسی انتقام کی خواہشمند نہیں رہی اور نہ ہی انتقام لیا ہے۔
یاد رہے کہ چند دن قبل وفاقی حکومت نے تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی اور سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلایا جائے گا۔ ان تینوں افراد کے خلاف وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد ریفرنس سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا۔
مزید پڑھیں: کیا حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات ہو سکتے ہیں؟
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے اس حوالے سے حکومت کی جانب سے مشاورت نہ کرنے کا شکوہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا مشاورتی اجلاس بھی ہوا تھا، جس میں پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ پارٹی سطح پر لانے کا کہا گیا تھا۔