14مئی کو الیکشن نہ ہونے کا یقین، مسلم لیگ (ن) نے امیدواروں کوپارٹی ٹکٹ ہی نہیں دیا

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) طاقتور حلقوں کی ’یقین دہانیوں‘ کی بنیاد پر کہ 14 مئی کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کا امکان نہیں، شریف خاندان نے کسی امیدوار کو پارٹی ٹکٹ ہی نہیں دیا۔

انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پارٹی ٹکٹ جمع کرانے کا آخری دن جمعرات (گزشتہ روز) تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی جانب سے پارٹی ٹکٹ نہ جمع کرانے کا مطلب یہ ہے کہ اگر انتخابات ہوتے ہیں تو پارٹی کے پاس دو راستے ہوں گے، یا تو اس عمل کا بائیکاٹ کرے یا امیدواروں کو اپنی حمایت کے ساتھ آزادانہ طور پر الیکشن لڑنے کے لیے کہے۔

مسلم لیگ (ن) نے خواہشمند امیدواروں کہا کہ چونکہ مئی میں پنجاب کے انتخابات مشکوک لگ رہے ہیں اس لیے انہیں پارٹی ٹکٹوں کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔

ایک اندرونی فرد نے ڈان کو بتایا کہ شریف برادران اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے اس بات کی ’مکمل ضمانت‘ ملنے کے بعد ’انتہائی پراعتماد‘ ہیں کہ اگلے ماہ انتخابات نہیں ہوں گے۔

ذرائع نے کہا کہ اس کے علاوہ وفاقی اتحاد میں شامل جماعتیں اپنے مؤقف پر متفق ہیں کہ وہ آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات کو روکنے کے لیے حتی المقدور اپنی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن )کو کوئی شبہ بھی ہوتا تو وہ یقینی طور پر اپنے امیدواروں کو ٹکٹ دیتی۔

شریف برادران کا خیال ہے کہ اگر سپریم کورٹ تمام صوبائی اور قومی اسمبلیوں کے ایک ہی دن کے انتخابات پر سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کرانے کے اپنے فیصلے پر قائم رہتی ہے تو بھی وفاقی اتحاد کی مدد سے وہ طاقتیں اپنے ہدف کو حاصل کرنے کا راستہ تلاش کریں گی’۔

وفاقی کابینہ کے ایک رکن نے ڈان کو بتایا کہ حکمران اتحاد صرف ایک صوبے میں ہونے والے انتخابات کو روکنے کے لیے کسی بھی قربانی کے لیے تیار ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور سابق قانون سازوں نے 14 مئی کے انتخابات کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں، پارٹی قائد نواز شریف اور دیگر نے عدالت عظمیٰ کو یہ واضح پیغام دینے کے لیے امیدواروں کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا کہ مسلم لیگ (ن) اس کے فیصلے کو قبول نہیں کرتی۔

تاہم مسلم لیگ (ن) نے انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کیا کیونکہ اس نے اپنے امیدواروں سے کاغذات واپس لینے کو نہیں کہا۔

مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز اور وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہباز انتخابی دوڑ میں شامل ہیں، مریم نواز 4 اور حمزہ 3 نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

مشہور خبریں۔

پناہ گزینوں کے لیے امریکہ کا دوہرا معیار

?️ 8 اپریل 2022سچ خبریں:فارن پالیسی میگزین نے یوکرین اور کیمرون میں سیاسی پناہ کے

جرمن شہری جوہری توانائی کو ترک کرنےکے مخالف

?️ 15 اپریل 2023سچ خبریں:Frankfurter Allgemeine Zeitung کے تازہ ترین سروے سے پتہ چلتا ہے

فلسطینی تجزیہ کار کی نظر میں شہید سلیمانی

?️ 2 جنوری 2023سچ خبریں:فلسطینی تجزیہ کا کہنا ہے کہ اگر میری جنرل قاسم سلیمانی

کیا اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے؛ امریکہ کیا کہتا ہے؟!

?️ 27 اپریل 2024سچ خبریں: وائٹ ہاؤس کی سلامتی کونسل کے ترجمان نے دعویٰ کیا

افغان فورسز کی چمن میں سول آبادی پر بلااشتعال فائرنگ، پاکستان کا مؤثر جواب

?️ 15 اکتوبر 2025کوئٹہ (سچ خبریں) افغان فورسز کی جانب سے چمن میں سول آبادی

ملائیشیا میں سیاسی بحران، وزیراعظم نے پوری کابینہ سمیت استعفیٰ دے دیا

?️ 16 اگست 2021ملائیشیا (سچ خبریں) ملائیشیا کے شاہی محل کی جانب سے جاری بیان

ویانا مذاکرات میں ایران کے برتر موقف پر امریکی ردعمل

?️ 12 فروری 2022سچ خبریں:امریکی نائب وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات میں ایران کی برتری

ایران میں صدارتی انتخابات کے لیئے ووٹنگ کا آغاز، بھاری تعداد میں لوگوں نے ووٹ ڈالنا شروع کردیا

?️ 18 جون 2021تہران (سچ خبریں)  ایران میں تیرہویں صدارتی انتخابات کے لئے ووٹنگ کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے