نیویارک(سچ خبریں) سماجی رابطے اور مائیکربلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر نے اکاؤنٹ ویریفائی سروس بحال کرنے کا اعلان کردیا۔ کسی بھی اکاؤنٹ کو ویری فائی کروانے کے لیے تین شرائط درکار ہیں، پہلی ادارے کی ویب سائٹ، دوسرا سرکاری شناختی کارڈ یا ڈرائیونگ لائسنس، تیسرا ای میل ایڈریس شامل ہیں۔
ٹویٹر کی جانب سے شائع کیے جانے والے بلاگ میں بتایا گیا ہے کہ حکومتی عہدیداران، شعبہ طب سے وابستہ افراد اور ادارے، مختلف کمپنیاں، برانڈز، فلاحی تنظیمیں و ادارے، نیوز سے وابستہ ادارے اور افراد، انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس اور سماجی اداروں سے وابستہ افراد ویریفائی کے لیے آن لائن درخواست فارم بھر سکتے ہیں۔
ٹویٹرک کے مطابق ابتدائی مرحلے میں 6 کیٹگریز کو ترجیح دی جائے گی، وقت کے ساتھ ساتھ سسٹم کو مزید توسیع بھی دی جائے گی۔ذرائع ابلاغ سے وابستہ اداروں اور ملازمین کو بھی اکاؤنٹ ویریفائی کروانے کے لیے شرائط پر اترنا ہوگا جبکہ فری لانس کام کرنے والوں کے لیے بھی چند شرائط مختص کی گئیں ہیں۔
صحافتی اداروں کو آزادی صحافت کے اصولوں پر عمل لازمی کرنا ہوگا جبکہ فری لانس اور اداروں سے وابستہ صحافیوں کو کسی اچھے اور بڑے ادارے میں 6 ماہ کے دوران کم از کم تین شائع ہونے والے مضامین کی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔
ٹویٹر کے مطابق آئندہ چند روز میں درخواست فارم دنیا بھر کے صارفین کو دستیاب ہوگا، صارف سیٹنگز کے مینیو میں جاکر اکاؤنٹ ویریفکیشن پر کلک کر کے درخواست دے سکتا ہے۔
کسی بھی اکاؤنٹ کو ویری فائی کروانے کے لیے تین شرائط درکار ہیں، پہلی ادارے کی ویب سائٹ، دوسرا سرکاری شناختی کارڈ یا ڈرائیونگ لائسنس، تیسرا ای میل ایڈریس شامل ہیں۔صارف جس کیٹیگری کے لیے اپلائی کرے گا اُسے اسی کے مطابق معلومات دینا ہوں گی۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ وہ صارفین ہی اکاؤنٹ ویریفائی کرنے کی درخواست دے سکتے ہیں جن کے اکاؤنٹ کی تفصیلات مکمل ہیں اور وہ 6 مہینے سے مذکورہ اکاؤنٹ استعمال کررہے ہیں۔ٹویٹر نے بتایا کہ جن اکاؤنٹس نے ایک سال کے اندر کمیونٹی گائیڈ لائن کی خلاف ورزی کی ہوگی، اُن کی درخواست کو مسترد کردیا جائے گا، ساتھ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایک ماہ بعد صارف اکاؤنٹ تصدیق کے لیے دوبارہ درخواست بھیج سکتا ہے۔
ٹویٹر کے مطابق نیوز فیڈ، مزاحیہ، کمنٹری اور ان آفیشل فین اکاؤنٹس سمیت پالتو جانوروں، افسانوی کرداروں، شدت پسندانہ مواد شیئر کرنے والوں اور کاپی پیسٹ کرنے والے صارفین کے اکاؤنٹس کی درخواست مسترد کردی جائے گی۔
مشہور خبریں۔
صہیونی پولیس کا ایسوسی ایٹڈ پریس کے فوٹوگرافر پر حملہ
دسمبر
سرحد پار سے جو دہشت گردی ہو رہی ہے، اس کو برداشت نہیں کرسکتے، شہباز شریف
مارچ
صیہونیوں کی مسجد اقصیٰ کے بارے میں ہونے والےاجلاس کو روکنے کی کوشش
جنوری
سعودی عرب صیہونیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے درپے
دسمبر
وائٹ ہاؤس کی خفیہ جنگ، ریپبلکن اور بائیڈن کی پوزیشن متزلزل
جنوری
لبنانی حکومت میں حزب اللہ کا کوئی کردار
فروری
وزیر اعظم نے مدثر نارو کے اہلخانہ سے ملاقات کی
دسمبر
اگر میں صدر ہوتا تو ایک ہفتے کے اندر ایران سے راضی ہوجاتا: ٹرمپ
اپریل