سچ خبریں:سینئر امریکی سفارت کار نے روس کے خلاف یوکرین کی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ مغربی اتحادیوں کی جانب سے کیف کو عطیہ کیے گئے فرسودہ سازوسامان کے بجائے ہمیں اپنے مشرقی اتحادی کو شکست سے بچانے کے لیے نئے اور تیز آلات کا استعمال کرنا چاہیے۔
فن لینڈ میں سابق امریکی سفیر ارل میک کے لکھے گئے ایک مضمون میں امریکہ سے شائع ہونے والے دی ہل میگزین میں روس اور یوکرین اور اس کے مغربی اتحادیوں کے درمیان فوجی محاذ آرائی کے خاتمے پر بات کی گئی ہے نیز کریملن کے خلاف کیف فوجی محاذ کی ناکامی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
یوکرین کے کچھ حصوں میں روسی فوج کے فوجی آپریشن کے دوسرے سال کا حوالہ دیتے ہوئے ایرل ماک نے لکھا ہے کہ میں نے انسانی امداد کی صورت میں کئی بار یوکرین کا سفر کیا ہے ، تاہم اپنے حالیہ دورے کے دوران جب میں نے اس ملک میں جنگی صورتحال کا جائزہ لیا تو مجھے یوکرین کی فوج کے حوصلے میں کمی کا احساس ہوا اور یہی چیز میں نے اس سرزمین کے بچوں کی آنکھوں میں بھی صاف دیکھی۔
امریکی سفارتکار نے یہ کہتے ہوئے کہ کیف ایک فیصلہ کن لمحے سے گزر رہا ہے ، مزید کہا کہ میں نے ماضی میں روس کے خلاف فوجی اور سیاسی کمانڈروں کے بیانات اور موقف میں جو مضبوطی دیکھی تھی، اب وہ دکھائی نہیں دے رہی ہے،اب وہ تنازعات کے محاذوں کے بارے میں واضح اور حقیقت پر مبنی بیان دے رہے ہیں۔
مغرب کی طرف سے یوکرین کو عطیہ کردہ ہتھیار اتنے پرانے ہیں کہ وہ عجائب گھروں میں رکھنے کے لائق ہیں!
یوکرین کی فوج کو واشنگٹن، یورپی یونین اور نیٹو کی طرف سے مکمل لاجسٹک اور فوجی مدد کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے، اس سینئر سفارت کار نے نتیجہ اخذ کیا کہ جدید فوجی سازوسامان کو تیز کرنے اور یوکرین کی فوج کو لیس کرنے کے طریقہ کار کی عدم موجودگی میں ناکامی کے آثار جلد ظاہر ہوں گے۔
یوکرین کی ممکنہ شکست کی سرگوشیاں
ایرل مارک نے مغرب سے یوکرین کو فوجی سازوسامان بھیجنے میں سست روی پر اپنی تشویش کا کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ وائٹ ہاؤس کے حکام کے سرکاری بیانات کے مطابق اگلے 8 سے 10 ماہ میں امریکی ابرامس ٹینک یوکرین بھیجے جائیں گے جبکہ اس ملک کو شکست سے روکنے کے لیے نئے فوجی سازوسامان کو تیزی سے وہاں بھیجنا ضروری ہے۔
چین کا تعصب اور مغربی احتیاط
یوکرین کے تنازعے میں چین کے داخل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے ایرل مارک نے اس چیز کو سیاسی اور عسکری محاذ میں ماسکو کی طاقت میں اضافے سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ کی مداخلت، تنازع کے میدان میں نمایاں اثر ڈالنے کے علاوہ، روس کے خلاف یوکرین کے اتحادیوں کی جانب سے محتاط موقف اپنائے جانے کا باعث بنے گی۔
مشہور خبریں۔
صدر پاکستان سے سعودی وفد کی ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
اکتوبر
بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے انتقال پر آرمی چیف کا رد عمل سامنے آگیا
دسمبر
امریکی سینیٹر کا ٹوئٹر میں سعودی عرب کے شئر کی تحقیقات کا مطالبہ
نومبر
بجلی 5 روپے 62 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
جنوری
اوسلو مذاکرات اور معاہدے کو 30 سال گزر چکے ہیں لیکن نتیجہ، کچھ بھی نہیں
ستمبر
صیہونیوں نے غزہ میں مسجدوں کو بھی نہیں بخشا
مئی
کیا رفح پر حملے کرنے کے بعد بھی امریکہ اسرائیل کو اسلحہ بھیجے گا؟
مئی
پی ٹی آئی کے ساتھ ایجنسیز کے سلوک اور ملکی حالات کے بارے میں عمر ایوب کا بیان
جولائی