سچ خبریں:کینیڈا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ اس ملک کا ایک شہری یوکرین میں جنگ کے دوران مارا گیا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک کینیڈین شہری کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جو جنوب مشرقی یوکرین میں غیر ملکی رضاکار فورس کے طور پر روس کے خلاف لڑ رہا تھا،کینیڈا کی وزارت خارجہ کی ترجمان مارلن گوورمونٹ نے سی بی سی کو بتایا کہ وزارت خارجہ کو یوکرین میں ایک کینیڈین کی موت کے بارے میں خبر ملی ہے۔
گوورمونٹ نے کہا کہ ہمارے قونصلخانے کے حکام متوفی کے خاندان کے ساتھ رابطے میں ہیں اور قونصلر مدد فراہم کر رہے ہیں، سی بی سی نے بتایا کہ کینیڈین شہری کی والدہ نے اپنے بیٹے کی موت کی تصدیق کی،انہوں نے سی بی سی کو بتایا کہ ہلاک ہونے والا شخص مونٹریال یونیورسٹی کا سابق طالب علم تھا اور فائر ڈیپارٹمنٹ اور کسٹمر سروس میں کام کرتا تھا۔
تاہم اس کینیڈین عہدہ دار نے یوکرین کی جنگ میں شرکت کے دوران اس ملک کے شہری کی فوجی سرگرمیوں کا ذکر نہیں کیا، واضح رہے کہ اگرچہ مغربی ممالک اور امریکہ کا اصرار ہے کہ انہوں نے جنگ میں حصہ لینے کے لیے یوکرین میں فوج نہیں بھیجی جبکہ یوکرین میں مغربی افواج کی ہلاکتوں کی خبریں باقاعدگی سے شائع ہوتی رہتی ہیں۔
گزشتہ جمعے کو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو امریکی شہری جو یوکرینی افواج کے ساتھ مل کر روس کے خلاف لڑ رہے تھے، ڈون باس میں مارے گئے، تاہم ان کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔