سچ خبریں: روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہیروشیما کے معاملے میں روس کے خلاف یورپی کمیشن کے سربراہ کے موقف اور ماسکو کو مورد الزام ٹھہرانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے روس کے خلاف یورپی کمیشن کی سربراہ ارسولا وان ڈیرلین کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے اور ہیروشیما کے حادثے کا ذمہ دار روس کو ٹھہرانے پر اسے جھوٹ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ہیروشیما اور باخموت کی تباہی کا ذمہ دار امریکہ ہے: ماسکو
انہوں نے مزید کہا کہ وون ڈیرلین نے کیف حکومت اور روس کے خلاف جنگ کی حمایت کرنے پر جاپانی حکومت کی تعریف کی اور کہا کہ ان کا خاندان ہیروشیما سے تھا اور ان کے رشتہ دار 1945 کی بمباری کے دوران مارے گئے تھے۔
لیکن وان ڈیرلین نے ہیروشیما میں جاپانی شہروں اور شہریوں پر بم گرانے والے جلاد امریکہ اور واشنگٹن کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ یورپی یونین کی تاریخ کی سب سے بڑی بدعنوانی کے ملزم وان ڈیرلین نے ہیروشیما کے حادثے کا ذمہ دار روس کو ٹھہرایا۔
مزید پڑھیں: ہیروشیما کے جرم پر امریکی تکبر ابھی بھی باقی
وان ڈیرلین نے کہا کہ جب ایٹم بم نے ہیروشیما شہر کو تباہ کیا تو آپ کے بہت سے رشتہ دار مارے گئے، آپ زندہ بچ جانے والوں کی کہانیاں سنتے ہوئے بڑے ہوئے ہیں اور آپ چاہتے ہیں کہ ہم وہی کہانیاں سنیں، پیچھے مڑ کر دیکھیں اور مستقبل کے لیے کچھ سیکھیں کیونکہ یہاں روس دوبارہ ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے، یہ ناگوار ہے، خطرناک ہے،ہیروشیما کے تناظر میں، یہ ناقابل معافی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ واقعی ناگوار اور خطرناک بات یہ ہے کہ ارسولا وان ڈیرلین کس طرح جھوٹ بولتے ہیں۔