سچ خبریں:صہیونی حکومت کے داخلی سکیورٹی انسٹی ٹیوٹ نے تل ابیب کے عہدیداروں کو متنبہ کرتے ہوئے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ انصار اللہ تحریک صیہونی حکومت کے لئے ایک ممکنہ خطرہ ہے۔
تل ابیب یونیورسٹی کے زیر نظرصیہونی حکومت کے داخلی سکیورٹی انسٹی ٹیوٹ نے اسرائیلی حکام کو یمنیوں کے ممکنہ خطرے سے خبردار کرنے کرنے پر مبنی ایک رپورٹ پیش کی ہےجس میں صیہونی حکومت کو یمنی انصاراللہ تحریک کے ذریعہ لاحق خطرے پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے ، اس رپورٹ کے آغاز میں کہا گیا ہے کہ اس مسئلے کو بتانے کا مقصد صیہونی حکومت کے فیصلہ کرنے والے سکیورٹی اداروں کو آگاہ کرنا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ نےمزید لکھا ہے کہ خطے اور یمن میں جاری صورتحال نے اس امکان کو بڑھا دیا ہے کہ حوثی اسرائیل پر حملہ کریں گےاور اس کی وجہ یمن کے بارے میں اسرائیل کی انتہائی خراب انٹیلی جنس کوریج کی وجہ سے حوثیوں کا اسرائیل پر حملہ کرنے کا فیصلہ ہے،اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ اسرائیل یمن کی جنگ میں اپنی شمولیت کو ایک خاص حصہ کے سلسلہ میں معلومات اکٹھا کرنے اور صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے وقف کرے اور اگر ضروری ہو توحوثی طاقت کے خلاف عملی اقدام اٹھائے۔
تھنک ٹینک نے پھر دعوی کیا کہ یمنیوں کے پاس اتنی طاقت نہیں ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے لئے ایک بڑا خطرہ لاحق ہوں لیکن ان کے ڈرون اور بیلسٹک میزائل کی صلاحیتیں نیزان کے پاس میزائلوں کا ذخیرہ ایک ممکنہ خطرہ ہیں اور یہ کہ یمنی مستقبل میں اس صلاحیت کو بڑھا سکتے ہیں اور ،یہ بھی امکان ہے کہ وہ مقبوضہ علاقوں کو نشانہ بنائیں اور ساتھ ہی اپنی بحری صلاحیتوں کو بھی اس حد تک بڑھا دیں کہ اسرائیلی جہاز رانی کے لئے خطرہ لاحق ہوجائے۔
اس نظریے کے مطابق صہیونی حکومت کو یمنی انصاراللہ سےایک اور خطرہ یہ ہے کہ وہ فلسطین کی تحریک حماس یا جہاد اسلامی کو جدید اسلحہ فراہم کر سکتے ہیں۔