سچ خبریں: عمان میں بلنکن کے ساتھ 5 عرب ممالک کے وزراء کی ملاقات کے نتائج پر تنقید کرتے ہوئے انصاراللہ کے ترجمان نے امریکہ کو خبردار کیا کہ اگر وہ غزہ کے عوام کے قتل عام میں تل ابیب کی حمایت جاری رکھیں گے تو تنازع کے دائرہ کار میں توسیع کا انتظار کرے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے اردن کے دارالحکومت عمان میں 5 عرب ممالک کے وزرائے خارجہ اور امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے درمیان ہونے والی ملاقات کے نتائج پر تنقید کی۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینی استقامت صیہونی حکومت کے ساتھ تنازعات کو ممکنہ حد تک پہنچائے گی: انصاراللہ
یمن کی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے اس بات پر زور دیا کہ عرب ممالک کو غزہ کے عوام کے تئیں اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے اور فلسطینی قوم کی پہلے سے زیادہ حمایت کرنی چاہیے تاکہ یہ لوگ اپنے جائز حقوق حاصل کر سکیں۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اردن میں ہونے والی میٹنگ میں امریکی وزیر خارجہ کو عرب ممالک کی طرف سے مزید فیصلہ کن پوزیشنوں کا مشاہدہ کرنا چاہیے تھا ، اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے بچوں کی حمایت کے لیے امریکہ سے التجا کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے بلکہ اس سے صیہونی فوج کے ہاتھوں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوگا۔
انصار اللہ کے ترجمان نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کو بھی خبردار کیا کہ بلنکن کو جان لینا چاہیے کہ جب تک امریکہ اسرائیل کو غزہ میں قتل عام جاری رکھنے کی اجازت دے رکھے گا جنگ کا دائرہ وسیع ہوتا رہے گا۔
مزید پڑھیں: حزب اللہ اور انصاراللہ قدس کو آزاد کرانے آ رہے ہیں:ٹویٹر صارفین
یاد رہے کہ یمن کی مسلح افواج نے گذشتہ دنوں صیہونی حکومت پر میزائل اور ڈرون حملے کیے۔
یمنی مسلح افواج نے اعلان کیا کہ فلسطین میں ہمارے مظلوم بھائیوں کی حمایت میں یہ تیسرا آپریشن ہے اور یہ حملے جاری رہیں گے بلکہ ان کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔
گزشتہ بدھ کو یمن کی انصاراللہ تحریک نے اسرائیل کے اندر کئی اہداف پر بڑے پیمانے پر ڈرون حملے کا اعلان کیا جوگزشتہ 48 گھنٹوں میں دوسرا حملہ تھا۔