سچ خبریں:امریکی تجزیاتی ویب سائٹ کا کہنا ہےکہ یمن کے خلاف ریاض نے جو جنگ شروع کی اس کے بعد صنعاء کی افواج زیادہ طاقتور ہو گئی ہیں ، اب انہیں کوئی شکست نہیں دے سکتا جبکہ انصار اللہ کا دشمن دم توڑ رہا ہے۔
امریکی تجزیاتی ویب سائٹ اسٹیٹ کرافٹ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور اس کے اتحادی یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں کو شکست دینے میں ناکام رہے جبکہ ریاض کی جنگ نے صنعا کی افواج کو زیادہ طاقتور اور لڑاکا قوت میں تبدیل کردیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مارچ 2015 میں آپریشن آصفۃ الحزم شروع کرنے کا سعودی عرب کا فیصلہ غلط تھا جس میں وہ بجلی کی طرح فتح حاصل کرنا چاہتے تھے ایک کمزور دشمن کے خلاف بہت کم وسائل کے ساتھ اسے جیتنا چاہتے تھے تاہم یہ جنگ اب ایک دلدل بن چکی ہے جو چھ سال سے جاری ہے۔
ویب سائٹ نے زور دیا کہ یمنی فوج کو شکست دینے کے بجائے یہ فوجیں اب سعودیوں کی جنگ کی وجہ سے زیادہ موثر جنگی قوت بن چکی ہیں اور جنگ تیزی سے ختم ہو رہی ہے۔
امریکی تجزیاتی ویب سائٹ کرافٹ نے مزید لکھا ہےکہ پچھلے تین ماہ کے دوران ،یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں نے مستعفی یمنی حکومت (ریاض کی حمایت یافتہ) کے تحت البیضا ، مأرب اور تیل کے ذخائر سے مالامال صوبے شبوہ کے بیشتر علاقوں میں اتحادیوں کی مدد سے دوبارہ قبضہ کیا ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 23 ستمبر کو یمنی فوج کی میزائل فورس نے الخشنہ فوجی اڈے پر میزائل داغا ، جو شمالی یمن میں ہادی افواج کا آخری اڈہ ہے ، جو تیل کی دولت سے مالامال شہرمأرب کے قریب واقع ہے، اس کے بعد صنعاء کی افواج نے زمینی حملوں کے ذریعہ اس اڈے کا کنٹرول سنبھال لیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یمن میں سعودی عرب کی صورت حال افغانستان میں سابق حکومت کی حمایت کرنے میں سابقہ امریکی حکومت کی صورتحال سے بہت ملتی جلتی ہے۔