سچ خبریں:اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے ناکافی فنڈنگ کی وجہ سے جلد ہی 80 لاکھ یمنیوں کے راشن میں کٹوتی کی اور اس ملک میں غذائی قلت کے نتائج سے خبردار کیا۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارےورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے آج اعلان کیا ہے کہ وہ مالی امداد کی کمی کی وجہ سے جنوری سے یمن میں 80 لاکھ افراد کے راشن میں کٹوتی کرے گا نیز اس ادارے نے یمن میں بھوک کے بڑھتے ہوئے خطرے کے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے یہ بھی کہا کہ اس کے علاوہ پانچ ملین افراد کو بھوک کا فوری خطرہ ہے اور ان کی خوراک کو برقرار رکھا جائے گا، واضح رہے کہ 2016 میں اس عرب ملک میں خانہ جنگی کے آغاز کے بعد اور سعودی اتحاد کی فوجی کارروائی سے شروع ہونے والے قحط نے 17 ملین سے زائد یمنیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے جو اب مزید مشکل ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف نے یمن کے قحط کو 2020 میں دنیا کا بدترین قحط قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ 24 ملین سے زیادہ یمنیوں (80% سے زائد) کو انسانی امداد اور خوراک کی اشد ضرورت ہے، جن میں 12 ملین نوجوان ہیں۔