سچ خبریں: صیہونی فوج کے ریزرو جنرل اسحاق برک نے غزہ کی پٹی میں مقیم استقامتی گروہوں کے خلاف زمینی افواج کو استعمال نہ کرنے اور مکمل طور پر فضائی افواج پر انحصار کرنے کی اس حکومت کے رہنماؤں کی پالیسیوں کے منفی نتائج کے بارے میں خبردار کیا اور اس میں تبدیلی کا مطالبہ کیا۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے الاحد ویب سائٹ کی جمعرات کی شام کی رپورٹ کے مطابق، اسحاق برک نے اس حوالے سے کہا کہ غزہ میں حماس اور جہاد کے ساتھ لگاتار جنگیں اسرائیل کی پسپائی کا باعث بنیں گی اور اس کے علاوہ اقتصادی اور سماجی طویل مدتی میں بستیوں کے رہائشیوں کو پہنچنے والے نقصانات خاص طور پر جنگوں کے درمیان جنگ بندی کی مدت، تل ابیب زمین پر پینتریبازی کرنے یا متعدد محاذوں پر کارروائی کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو جائے گا۔
اس صہیونی جنرل نے اس حکومت کے سیاسی اور عسکری رہنماؤں پر زمینی افواج کو انتقام کے خوف سے نظر انداز کرنے اور جانی نقصان سے بچنے کا الزام لگاتے ہوئے مزید کہا کہ اس حقیقت نے حماس اور جہاد کو یہ محسوس کرادیا ہے کہ انہیں ایک کمزور فوج کا سامنا ہے جس کی وہ ہمت نہیں کر سکتا زمین پر کارروائی کریں. اس سے ان کے حوصلے اور کارروائی کرنے کا حوصلہ بلند ہوا ہے۔
برک نے مزید کہا کہ حماس نے ایک دن میں 400 راکٹ فائر کیے، اور دس دنوں میں اس کے داغے جانے والے راکٹوں کی تعداد 4,300 سے زیادہ ہو گئی۔ سماجی اور اقتصادی نقصانات کے علاوہ، ہماری براہ راست لاگت 16 بلین شیکل تک پہنچ گئی۔
مشہور خبریں۔
چینی کمپنی ’شیاؤمی‘ نے اپنی پہلی الیکٹرک کار متعارف کرادی
مارچ
بائیڈن کا فلسطینی بچوں کے خون سے کھلواڑ
اکتوبر
عالمی فوجداری عدالت کے حکم پر صیہونی حکام سیخ پا
نومبر
جنگ بندی پر عمل درآمد میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی: یمنی عہدہ دار
مئی
متحدہ عرب امارات کا انصاراللہ اور سعوی حکام کے درمیان مذکرات پر ردعمل
ستمبر
امریکہ نہیں چاہتا کہ غزہ میں خونریزی ختم ہو
جون
فیس بک نے صہیونیوں کے ساتھ وفاداری میں دو نیوز پیجز کو ڈیلیٹ کر دیا
نومبر
غزہ میں جنگ کم از کم مزید 6 ماہ تک جارے رہنے کا امکان
جنوری