سچ خبریں: کیوبا کے صدر نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا کہ دہشت گرد ریاست اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی پوری انسانیت کی توہین ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کینیل نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے اقدامات دہشت گردی اور پوری انسانیت کی توہین ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کی نسل کشی کس کے اشاروں پر ہو رہی ہے؟امریکی تجزیہ کار کی زبانی
کیوبا کے صدر نے X سوشل نیٹ ورک (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پیغام شائع کرتے ہوئے لکھا کہ غزہ میں دہشت گرد ریاست اسرائیل جو نسل کشی کر رہی ہے وہ پوری انسانیت کی توہین ہے،استثنیٰ کب تک رہے گا اور قتل کی مکمل آزادی کب تک رہے گی؟ کیوبا نے کئی بار بلند آواز میں فلسطین کا دفاع کیا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر کی صبح فلسطینی مزاحمتی فورسز نے ایک درست اور مربوط آپریشن میں، غزہ کی سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے اور غزہ کی پٹی کے اردگرد موجود مقبوضہ بستیوں میں داخل ہوتے ہوئے، آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت میں 10 سے زائد صیہونیوں کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے 5000 راکٹ اور میزائل مقبوضہ علاقوں کی طرف داغے، صہیونیوں کا گھر میں پہننے والے کپڑوں میں فرار، سرحدی فوجیوں کا قتل، کاروں کی لوٹ مار اور یہاں تک کہ سرحدی چوکیوں پر اسرائیلی ٹینکوں کی تصویریں صہیونیوں کی حیرت کی گہرائی کو ظاہر کرتی ہیں۔
اس بڑی اور حیران کن مزاحمتی کاروائی کے جواب میں صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے شہروں اور رہائشی علاقوں پر مسلسل بمباری کی جو اب تک جاری ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ کیسے فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک ہے؟ امریکی فوجیوں کی زبانی
فلسطینی وزارت صحت کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق صیہونی جنگی طیاروں کے حملوں میں اب تک 20 ہزار 900 سے زائد افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔