سچ خبریں: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی ایوان نمائندگان میں کیف کے لیے امداد کی منظوری کے بعد کہا کہ یوکرین امریکی حمایت سے دوسرا افغانستان نہیں بنے گا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی ایوان نمائندگان میں اس ملک کے لیے 60 ارب ڈالر کی امداد کی منظوری کو سراہا تاہم واشنگٹن سے کہا کہ وہ اس بل کو فوری طور پر قانون میں تبدیل کرے اور ہتھیاروں کی منتقلی کو آگے بڑھائے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کی امداد امریکیوں کی اگلی نسل کے ساتھ کیا کرے گی؟امریکی رکن کانگریس کی زبانی
این بی سی سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اس بل کی منظوری سے روس کو ایک مضبوط پیغام جاتا ہے کہ واشنگٹن کیف کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمارا ملک دوسرا افغانستان نہیں بنے گا۔
یوکرین کے صدر نے اس گفتگو میں کہا کہ میرے خیال میں اس حمایت سے یوکرین کی مسلح افواج واقعی مضبوط ہوں گی اور ہمیں جیتنے کا موقع ملے گا۔
زیلنسکی نے مزید کہا کہ ہمیں واقعی اس کو آخری مرحلے تک پہنچانے کی ضرورت ہے تاکہ جلد ہی اگلے مورچوں پر فوجیوں کے لیے ٹھوس مدد حاصل کریں۔
ہفتے کے روز امریکی ایوان نمائندگان نے بالآخر یوکرین کے لیے 60.84 بلین ڈالر کی امداد کی منظوری دے دی جبکہ اس سلسلہ میں پیش کی جانے والی قرارداد کے حق میں 311 اور مخالفت میں 112 ووٹ آئے۔ زیلنسکی: یوکرین افغانستان کے بعد دوسرے نمبر پر نہیں رہے گا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی ایوان نمائندگان میں کیف کے لیے امداد کی منظوری کے بعد کہا کہ یوکرین امریکی حمایت سے افغانستان کے بعد دوسرے نمبر پر نہیں رہے گا۔
تسنیم بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق، زیلنسکی نے امریکی ایوان نمائندگان میں یوکرین کے لیے 60 ارب ڈالر کی امداد کی منظوری کو سراہا تاہم واشنگٹن سے کہا کہ وہ اس بل کو فوری طور پر قانون میں تبدیل کرے اور ہتھیاروں کی حقیقی منتقلی کو آگے بڑھائے۔
این بی سی سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اس بل کی منظوری سے روس کو ایک مضبوط پیغام جاتا ہے کہ واشنگٹن کیف کے ساتھ کھڑا ہے اور وہ دوسرا افغانستان نہیں بنے گا۔
یوکرین کے صدر نے اس گفتگو میں کہا: میرے خیال میں اس حمایت سے یوکرین کی مسلح افواج واقعی مضبوط ہوں گی اور ہمیں جیتنے کا موقع ملے گا۔
زیلنسکی نے نوٹ کیا کہ "ہمیں واقعی اس کو آخری مرحلے تک پہنچانے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ ہم جلد ہی اگلے مورچوں پر فوجیوں کے لیے ٹھوس مدد حاصل کریں۔”
ہفتے کے روز، امریکی ایوان نمائندگان نے بالآخر یوکرین کے لیے 60.84 بلین ڈالر کی امداد کی منظوری دے دی، حق میں 311 اور مخالفت میں 112 ووٹ پڑے۔
یاد رہے کہ امریکی کانگریس میں کچھ ریپبلکن قانون سازوں کی شدید مخالفت کی وجہ سے یہ منصوبہ مہینوں سے التوا میں تھا۔
واضح رہے کہ یوکرین میں جنگ کو تقریباً 26 ماہ گزر چکے ہیں اور روس مشرقی یوکرین میں آہستہ آہستہ پیش قدمی کر رہا ہے اور اس ملک کے شہروں پر بمباری میں اضافہ کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکی ایوان نمائندگان میں یوکرین اور اسرائیل کے لیے نئی امداد کی منظوری
درایں اثنا منگل کو امریکی ایوان نمائندگان سے منظور شدہ بل پر نظرثانی کا عمل شروع کرنے جا رہا ہے، حتمی منظوری اگلے ہفتے کسی وقت متوقع ہے، جس سے اس ملک کے صدر جو بائیڈن کے حتمی دستخط کی راہ ہموار ہوگی۔
مشہور خبریں۔
صدر زرداری کی چینی وزیر اعظم سے ملاقات، مفاہمت کی متعدد یادداشتوں پر دستخط
فروری
صہیونی جیل میں غزہ کے ہیرو ڈاکٹر کی غیر انسانی حالت
مارچ
جانسن کا جوا سعودی تیل کے ساتھ
مارچ
ہم نے بہت لچک کا مظاہرہ کیا:حماس
جنوری
مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام پر چین کا زور
جنوری
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کریش کر گئی
جون
شہباز اور حمزہ کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق فواد چوہدری کا اہم بیان
فروری
ججز کے خلاف مہم: توہین عدالت کی کارروائی، کیس سماعت کے لیے مقرر
مئی