سچ خبریں: چینی وزیر خارجہ نے اپنی تقریر میں غزہ کی جنگ کو انسانی تہذیب کے لیے شرمناک قرار دیا اور کہا کہ ہم اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی حمایت کرتے ہیں اور سلامتی کونسل کے اراکین سے کہتے ہیں کہ وہ اس مقصد کے لیے رکاوٹیں پیدا کرنا بند کریں۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے جمعرات کو چینی عوامی کانگریس کے سالانہ اجلاس میں کہا کہ چین کے بارے میں امریکہ کا تصور غلط ہے اور واشنگٹن اس تاثر پر اصرار کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطین کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کا مطالبہ
یورونیوز کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان نومبر میں ہونے والی ملاقات کے بعد ہونے والی پیش رفت کے باوجود، واشنگٹن نے ابھی تک اپنے وعدے پورے نہیں کیے ہیں۔
وانگ نے اس ملاقات میں یہ بھی کہا کہ ان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات صرف اسی صورت میں قائم ہو سکتے ہیں جب فریقین ایک دوسرے کا احترام کریں اور اپنے اختلافات کو درست سمجھیں۔
چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اس بات کی نشاندہی کی جانی چاہیے کہ چین کے بارے میں امریکہ کی غلط فہمی جاری ہے اور واشنگٹن کے وعدے پورے نہیں ہوئے ہیں،امریکہ چین کو دبانے کے لیے مسلسل نئے طریقے استعمال کر رہا ہے اور ہر روز یکطرفہ پابندیوں کی فہرست میں اضافہ کر رہا ہے۔
وانگ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ چین کے خلاف جرائم کی جو فہرست پیش کر رہا ہے وہ ناقابل یقین ہے، اس کے باوجود جو بائیڈن ابھی تک یہ واضح کر رہے ہیں کہ امریکہ نئی سرد جنگ، چین میں حکومت کی تبدیلی، یا تائیوان کی آزادی کی حمایت کا خواہاں نہیں ہے۔
اپنی تقریر میں وانگ یی نے غزہ کی جنگ کو انسانی تہذیب کے لیے شرمناک قرار دیا اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کے لیے چین کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی حمایت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ہم اقوام متحدہ میں فلسطین کی رکنیت کے حامی ہیں: چینی صدر
انہوں نے کہا کہ ہم اقوام اور سلامتی کونسل کے ارکان سے چاہتے ہیں کہ وہ اس مقصد کے لیے رکاوٹیں کھڑی کرنا بند کریں، دو ریاستی حل کے حصول کے لیے ایک ٹائم ٹیبل اور روڈ میپ تیار کرنا ہوگا۔