سچ خبریں: صیہونی فضائیہ کے درجنوں ریزرو افسران نے فوج میں اپنی رضاکارانہ خدمات بند کر دیں۔
فلسطین آن لائن کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فضائیہ کے 161 ریزرو افسران نے بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کے عدالتی اصلاحات کے بل کے خلاف احتجاجاً اسرائیلی فوج میں رضاکارانہ خدمات بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یکے بعد دیگرے صہیونی فوج کی رسوائی منظر عام پر
ان صہیونی افسران نے اپنے ناموں اور دستخطوں کے ساتھ ایک تحریری پیغام صیہونی فوجی کمانڈروں کو بھیجا ہے جو صیہونی ذرائع ابلاغ میں بھی شائع ہوا ہے۔
مذکورہ پیغام کہا گیا ہے کہ ہم ایئر فورس کمانڈ میں آپریشنل ہیڈ کوارٹر کے 161 بنیادی ارکان کی آرمی ریزرو فورس کے طور پر رضاکارانہ خدمات کو فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔
انہوں نے لکھا ہے کہ ہمارے فرائض کا دائرہ گزشتہ دہائیوں سے امن اور جنگ کے دور میں فضائیہ کے آپریشنز کی منصوبہ بندی اور نگرانی کے میدان میں رہا ہے۔
مزید پڑھیں: صہیونی فوج کی سینکڑوں خفیہ دستاویزات منتشر
پیغام میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ہمارے درمیان فضائی عملے کے ارکان، مبصرین اور ڈرونز کے آپریٹرز نیز انٹیلی جنس افسران موجود ہیں۔
صیہونی فوجی افسران نے لکھا ہے کہ ہم نے پارلیمنٹ کے ہاتھوں عدالتی اصلاحات بل کے دو مراحل کی منظوری کا مشاہدہ کیا ہے، اگر یہ بل منظور ہو جاتا ہے تواگرچہ یہ ایک سرکاری اور قلیل مدتی اقدام ہے لیکن اس کے نتائج دور رس ہوں گے۔
ان صہیونی افسران نے لکھا ہے کہ وہ مذکورہ متنازعہ بل کی منظوری کے ہوتے ہوئےاپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے تیار نہیں، یاد رہے کہ صیہونی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف ہرزی ہالیوی نے کل کہا کہ وہ اس حکومت کے ریزرو فوجیوں کے اپنی خدمات چھوڑنے کے بارے میں فکر مند ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی ان افسروں کو فوجی خدمات چھوڑنے کی دعوت دے رہا ہے وہ اسرائیلی فوج اور سلامتی کو نقصان پہنچا رہا ہے،ہالیوی نے کنیسٹ سکیورٹی اینڈ فارن ریلیشنز کمیٹی کے اجلاس میں کہا کہ موجودہ سکیورٹی چیلنجز ہمیں پوری طرح تیار رہنے پر مجبور کرتے ہیں۔
ادھر بنیامین نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحاتی پروگرام کے خلاف مقبوضہ فلسطین میں مشتعل مظاہروں کے بعد عبرانی میڈیا نے پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں درجنوں صہیونی مظاہرین کو دبانے اور گرفتار کرنے کی خبر دی۔