کیا سعودی عرب اور فرانس کے ساتھ ہتھیار ڈالنے کے مذاکرات کی افواہیں جھوٹ ہیں؟

مذاکرات

?️

سچ خبریں: بلومبرگ کی حالیہ رپورٹ کے بعد، جس میں فرانس اور سعودی عرب کے درمیان حماس کو غیرمسلح کرنے اور اس تحریک کو ختم کرنے کے منصوبے پر اتفاق کی بات کی گئی تھی۔
حماس کے ایک نمایاں رہنما نے واضح کیا ہے کہ تحریک کے عہدیداروں اور سعودی یا فرانسیسی حکام کے درمیان اس طرح کے کسی بھی معاہدے پر بات چیت نہیں ہوئی ہے۔
حماس کے ذرائع نے العربی الجدید سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقاومت کے ہتھیاروں کا معاملہ مکمل طور پر بند ہے (ہتھیار رہیں گے)، اور یہ فیصلہ غزہ کی تمام مسلح گروپوں کے اتفاق رائے سے لیا گیا ہے، نہ کہ صرف حماس کی پوزیشن کی بنیاد پر۔
مقاومت فلسطینیوں کا قانونی حق ہے
حماس کے رہنما نے زور دے کر کہا کہ غزہ کو غیرمسلح کرنے کی کسی بھی کوشش کا مقصد صرف صیہونی قبضہ کاروں کو دباؤ میں لانا ہونا چاہیے، نہ کہ نتانیاہو کی کابینہ کو فائدہ پہنچانا۔ انہوں نے کہا کہ مقاومت بین الاقوامی قوانین کے تحت ایک جائز حق ہے جو مقبوضہ عوام کو حاصل ہے۔ اگر حماس کی حکمرانی غزہ میں امدادی رکاوٹ بنتی ہے، تو ہم حکومت چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے بین الاقوامی برادری کے سامنے اپنی نیک نیتی ثابت کی ہے، جس میں صیہونی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔ ہم نے امریکی-اسرائیلی فوجی قیدی عیدان الیکسانڈر کو بطور نیک نیتی رہا کیا، لیکن دنیا نے دیکھا کہ قبضہ کاروں نے کتنی تباہی مچائی ہے۔
عرب ممالک کو نتن یاہو پر دباؤ ڈالنا چاہیے،
حماس کے ذرائع نے کہا کہ عرب اور بین الاقوامی فریقین کو نتانیاہو پر دباؤ بڑھانا چاہیے، جو ہر معاہدے میں رکاوٹ ہے۔ نتانیاہو جنگ میں جو کچھ حاصل نہیں کر سکا، وہ مذاکرات کی میز پر بھی حاصل نہیں کر پائے گا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ مقاومت کے پاس صیہونی قیدی اور غزہ کے عوام کی پائیداری کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ نتانیاہو اپنے سیاسی مفادات کے لیے قیدیوں کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے۔ کچھ قیدی زخمی ہیں، جبکہ دیگر غزہ کی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نتانیاہو نہیں چاہتا کہ یہ قیدی زندہ واپس آئیں، کیونکہ وہ اسرائیلی معاشرے کو بتا سکتے ہیں کہ انہیں کس طرح کی صعوبتوں کا سامنا کرنا پڑا۔
بلومبرگ کی رپورٹ کی تردید
یہ بیانات بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آئے ہیں، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ فرانس اور سعودی عرب حماس کو غیرمسلح کرنے اور اسے صرف ایک سیاسی ادارے میں تبدیل کرنے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ تاہم، حماس کے ذرائع نے اس کی سختی سے تردید کی ہے۔
اس سے قبل، حماس کے رہنما محمود مرداوی نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے غیرمسلح ہونے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ہتھیار ڈالنے سے انکار کرتے ہیں، کیونکہ یہ ہمارا قانونی حق ہے۔ چھوٹے معاہدے صرف مزید جارحیت اور مصائب لاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہتھیار ڈالنا قومی حقوق سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے۔ ہم فلسطینی عوام کے دفاع کے اپنے فرض کو ترک نہیں کریں گے۔

مشہور خبریں۔

وزیر اعظم نے ڈیموں کے کام مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے

?️ 31 اگست 2021اسلام آباد (سچ خبریں)  تفصلات کےمطابق وزیر اعظم عمران خان نے ملک

ورلڈ فوڈ پروگرام کا غزہ کی عوام کے بارے میں کیا کہنا ہے؟

?️ 21 نومبر 2023سچ خبریں: اقوام متحدہ سے وابستہ تنظیموں میں سے ایک نے غزہ

ترکی کے صدر نے نیتن یاہو کس خطاب سے نوازا؟

?️ 4 جون 2024سچ خبریں: ترکی کے صدر نے ایک بیان میں زور دیا کہ

60 ہزار فلسطینیوں کے قتلِ عام کے بعد صہیونی صدر کا انسانی ہمدردی کا دکھاوا

?️ 27 جولائی 202560 ہزار فلسطینیوں کے قتلِ عام کے بعد صہیونی صدر کا انسانی

آزاد امیدواروں پر کوئی پابندی نہیں، وہ اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں، فواد چوہدری

?️ 12 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اینٹی کرپشن عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا

نیتن یاہو کی کابینہ کے وزیر کی بیٹی کا والدین پر جنسی زیادتی کا الزام 

?️ 13 اپریل 2025سچ خبریں: اسرائیلی ٹیلی ویژن کے چینل 12 نے ایک خبر میں

جولانی حکومت کی حمایت کے لیے ترکی کی درخواست

?️ 6 جنوری 2025سچ خبریں: ترکی بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے

چین نے قرضوں کے ذریعے امریکہ اور یورپ میں کس طرح اثر و رسوخ بڑھایا؟

?️ 18 نومبر 2025 چین نے قرضوں کے ذریعے امریکہ اور یورپ میں کس طرح

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے