سچ خبریں: Yediot Aharanot اخبار نے اپنے شمارے میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کی اہلیہ سارہ نیتن یاہو کے عجیب و غریب اور متنازع الفاظ شائع کیے جس میں ایک بار پھر ایران فوبیا پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اس رپورٹ کے مطابق سارہ نیتن یاہو نے غزہ میں صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران دعویٰ کیا؛ حماس کی تحریک فلاڈیلفیا کے محور کے ذریعے اسرائیلی قیدیوں کو اس سے باہر منتقل کرنے کی کوشش کرتی ہے اور یہ ان کے شوہر کی طرف سے مذاکرات میں فلاڈیلفیا کے محور میں فوجی موجودگی کو برقرار رکھنے پر اصرار کی بنیادی وجہ ہے۔
یدیعوت احرانوت نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کی اہلیہ کے حوالے سے کہا کہ ان کے پاس ایسی معلومات ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس نے قیدیوں کو غزہ سے باہر منتقل کرنے کی کوششیں کی ہیں اور انہیں کسی طرح یمن اور ایران لے جانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
آج صبح شائع ہونے والی اس رپورٹ نے عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ میں ایک بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا جس کے نتیجے میں صیہونی حکومت کے سیکورٹی اداروں کا ردعمل سامنے آیا۔
ان اداروں نے اپنے میڈیا چینلز کے ذریعے اعلان کیا۔ اسرائیل کی سیکورٹی سروسز کے پاس فلاڈیلفیا کے محور کے نیچے کھودی گئی سرنگوں کے ذریعے غزہ کی پٹی سے قیدیوں کو مصر کی طرف منتقل کرنے کے لیے حماس کی تیاری کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
اس حوالے سے Haaretz اخبار نے اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اگر یحییٰ السنوار واقعی اس مقصد کو حاصل کرنا چاہتے تھے تو وہ جنگ کے پہلے مہینوں میں ہی کر لیتے، کیونکہ وہ اسرائیل کے جنوب میں نہیں پہنچے تھے۔ جب غزہ کی پٹی پہنچی تو اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اسرائیلی فوج کے ہاتھ کھلے تھے۔