سچ خبریں: امریکی حکومت نے دعویٰ کیا کہ اس نے صہیونی بستیوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے منصوبوں کے لیے ہر قسم کی مالی امداد روک دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت نے دعویٰ کیا کہ اس نے صہیونی بستیوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے منصوبوں کے لیے ہر قسم کی مالی امداد روک دی ہے۔
اس سلسلے میں صہیونی ٹیلی ویژن نے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت نے مغربی کنارے میں صیہونی بستیوں کے منصوبوں میں تعاون اور مالی امداد معطل کر دی ہے۔
یہ بھی:اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات کو معمول پر لانے کا عمل سست: امریکی میڈیا
ایک سرکاری ذریعے نے اطلاع دی ہے کہ بائیڈن حکومت کا یہ فیصلہ صہیونی بستیوں کے منصوبوں کے لیے امریکی حکومتی اداروں کی حمایت کو قانونی حیثیت دینے کے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے سے دستبرداری کے بعد کیا گیا ہے۔
بائیڈن انتظامیہ کے اس فیصلے کے ساتھ ہی ٹرمپ انتظامیہ کی قرارداد منسوخ کر دی گئی اور امریکہ اس حوالے سے اوباما انتظامیہ کی قرارداد پر عمل درآمد کا پابند ہو گیا۔ کیونکہ امریکہ مغربی کنارے کو مقبوضہ زمین سمجھتا ہے اور ان زمینوں میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی سمجھتا ہے۔
مزید:صیہونی آبادکاری کے خطرناک ترین منصوبے پر عمل درآمد کے بارے میں SAF کا انتباہ
واضح رہے کہ نیتن یاہو کی انتہا پسند کابینہ کے اقتدار میں آنے کے بعد مغربی کنارے میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کی منظوری میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور آئے روز جھوٹے بہانے بنا کر جن میں عمارت کا اجازت نامہ نہ ہونا وغیر شامل ہے، صہیونی فلسطینیوں کی اراضی اور ان کے مکانات پر قبضہ کرلیتے ہیں اور ان پر صیہونی بستیاں تعمیر کرتے ہیں۔