سچ خبریں:امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لیک ہونے والی دستاویزات کا منظر عام پر آنا امریکی قومی سلامتی کے لیے انتہائی سنگین خطرہ ہے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے یوکرین جنگ، چین، دہشت گردی اور مشرق وسطیٰ کے ساتھ ساتھ ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں امریکی جائزوں سے متعلق اس ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خفیہ دستاویزات کی دوسری سیریز آن لائن لیک ہوئی جسے بعض ذرائع نے روس سے منسوب کیا ہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون نے ان دستاویزات کے افشاء ہونے کی تصدیق کی لیکن دعویٰ کیا کہ ان دستاویزات میں کچھ ہیرا پھیری کا مقصد امریکہ کے اتحادیوں کی طاقت کو کم کرنا ہے،یہاں پر ہم امریکی خفیہ ایجنسیوں کی لیک ہونے والی دستاویزات کے بارے میں کچھ بنیادی سوالات کے جوابات دیتے ہیں، جن کا میڈیا میں واضح جواب نہیں دیا گیا۔
یہ دستاویزات کیا ہیں؟
ان میں سے کئی دستاویزات یوکرین کی جنگ سے متعلق ہیں،کچھ مارچ کے اوائل میں تنازعہ کی صورتحال کا اندازہ لگاتی ہیں، جس میں روس اور یوکرین میں ہونے والے نقصانات کی حد بھی شامل ہے جب کہ کچھ کی توجہ باخموت جیسے مخصوص محاذوں کی صورتحال پر مرکوز ہے،ان دستاویزات میں روسی حملوں کے خلاف کیف کے فضائی دفاع اور یوکرینی افواج کو ملنے والی بین الاقوامی امداد کا ذکر بھی ہے،ان دستاویزات میں سے کچھ سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ اپنے کچھ اتحادیوں کی جاسوسی کر رہا ہے، مثال کے طور پر ان میں سے ایک میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی انٹیلی جنس سروس (موساد) کے رہنما عدالتی نظام میں متنازعہ اصلاحات کے خلاف مظاہروں کی حمایت کر رہے ہیں۔
کیا لیک ہونے والی دستاویزات اصلی ہیں؟
پینٹاگون نے یہ کہتے ہوئے کہ وہ سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی ویڈیو دستاویزات کی صداقت کا جائزہ لے رہا ہے،بیان کیا کہ دستاویزات میں حساس اور انتہائی خفیہ معلومات ہیں،امریکی حکام کے حوالے سے دی جانے والے پریس رپورٹس ان دستاویزات میں سے بیشتر کے اصلی ہونے کی تصدیق کرتی ہیں۔
امریکی سیکیورٹی حکام کا کیا ردعمل ہے؟
امریکی محکمہ انصاف نے مجرمانہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جبکہ محکمہ دفاع امریکی قومی سلامتی پر ان کے لیک ہونے کے ممکنہ نتائج کا اندازہ لگا رہا ہے،پینٹاگون نے اعلان کیا کہ امریکی حکام نے واشنگٹن کے اتحادیوں سے رابطہ کیا ہے اور متعلقہ پارلیمانی کمیٹیوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
اس کے نتائج کیا ہوں گے؟
امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان کرس میگھر نے صحافیوں کو بتایا کہ انٹرنیٹ پر ان دستاویزات کا نشر ہونا امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے انتہائی سنگین خطرہ ہے اور گمراہ کن معلومات کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتا ہے،یہ انکشاف امریکی انٹیلی جنس ذرائع کو خطرے میں ڈال سکتا ہے اور روس کو یوکرینی افواج کے حالات کے بارے میں قیمتی معلومات بھی فراہم کر سکتا ہے، اس کے علاوہ امریکی اتحادیوں سے متعلق دستاویزات واشنگٹن پر دباؤ ڈال سکتی ہیں، خاص طور پر ایسی دستاویزات جو قریبی اتحادیوں کے خلاف اس ملک کی ممکنہ جاسوسی کاروائیوں کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
دستاویزات کہاں شائع ہوئیں؟
حالیہ دنوں میں درجنوں دستاویزات اور تصاویر ٹویٹر، ٹیلی گرام، ڈسکارڈ اور دیگر سائٹس پر پوسٹ کی گئی ہیں لیکن ان میں سے کئی اب دستیاب نہیں ہیں کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ امریکہ انہیں ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے،ریسرچ ویب سائٹ بیلنگ کیٹ نے کہا کہ ان میں سے کچھ دستاویزات جنوری 2023 سے پہلے انٹرنیٹ پر شائع ہوئی تھیں۔
لیک ہونے والی دستاویزات کے پیچھے کون ہے؟
امریکی فیڈرل پولیس (ایف بی آئی) نے جمعرات کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس نے انٹرنیٹ پر انتہائی خفیہ معلوماتی دستاویزات افشا کرنے والے مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے اور اس شخص کی رہائش گاہ کی چھان بین کر رہی ہے،بیان میں کہا گیا ہےکہ ایف بی آئی نے ایک فرد کو حراست میں لے لیا ہے اور وہ نارتھ ڈٹن، میساچوسٹس میں اس شخص کی رہائش گاہ پر قانونی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے،چونکہ یہ تفتیش جاری ہے اس لیے ہم اس وقت مزید تبصرہ نہیں کر سکتے۔