سچ خبریں: صیہونی وزیر اعظم کے عدالتی تبدیلیوں پر مبنی منصوبے کے خلاف تل ابیب میں تقریباً ایک لاکھ صہیونیوں نے مظاہرہ کیا۔
صہیونی میڈیا نے مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے انعقاد کی خبر دی ہے،تاہم صہیونی پارلیمنٹ کی جانب سے عدالتی تبدیلیوں پر مبنی منصوبے کی منظوری کے عمل کو پیر تک ملتوی کرنے کے فیصلے کے باوجود تل ابیب، حیفا اور راعنانا سمیت علاقوں میں صہیونیوں کے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کی کابینہ کے خلاف بغاوت
صہیونی میڈیا نے بتایا ہے کہ تقریباً ایک لاکھ صہیونیوں نے صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف تل ابیب میں مظاہرہ کیا۔
المیادین نیٹ ورک نے اطلاع دی ہے کہ دسیوں ہزار افراد نے مقبوضہ بیت المقدس میں احتجاج کیا اور عدالتی تبدیلیوں کے منصوبے کی مخالفت کل جو اتوار کو بھی جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ تقریباً 100 کے قریب جرنیل، موساد اور شباک کے سابق سربراہ بھی نیتن یاہو کے خلاف مظاہرین کے ہجوم میں شامل ہوئے نیز اس سلسلے میں شباک کے سابق سربراہ یول ڈیسکن نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ریزرو فورسز میں رضاکارانہ خدمات معطل کر دی جائیں تاکہ عدالتی تبدیلیوں کا منصوبہ بھی مکمل طور پر روک دیا جائے۔
درایں اثنا صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم یائر لاپڈ نے بھی اس بات پر زور دیا کہ یا تو نیتن یاہو کی کابینہ اگلے دو دنوں میں اس منصوبے کو ترک کر دے ورنہ اسرائیل کو تباہ ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں: صیہونیوں کے نزدیک نیتن یاہو کی حیثیت
رپورٹ کے مطابق 40 یونٹس کے 1000 ریزرو افراد نے سروس چھوڑ دی ہے جبکہ صہیونی میڈیا نے بتایا کہ 21 پائلٹوں سمیت فضائیہ کے 50 ریزرو افسران نے اپنی سروس معطل کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد صیہونی فضائیہ میں اپنی سروس معطل کرنے والوں کی تعداد 1244 تک پہنچ گئی ہے۔
یاد رہے کہ صیہونی فضائیہ میں خدمات انجام دینے کی مخالفت کرنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے،سرائیلی فضائیہ کے سابق کمانڈر ایستان بن الیاہو نے بھی کہا کہآج رات فضائیہ کی صورتحال تباہ کن ہے۔