ٹورنٹو یونیورسٹی میں فلسطین کی حمایت میں طلباء کا دھرنا

طلباء

?️

سچ خبریں: کینیڈا کی بعض یونیورسٹیوں کے طلباء نے غزہ کے عوام اور فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیا۔

المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کی بعض یونیورسٹیوں کے طلباء نے بھی دھرنا دے کر غزہ کے عوام اور فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیا۔

اسی سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ کینیڈا کی ٹورنٹو یونیورسٹی میں فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ کے باشندوں کے خلاف اسرائیلی قبضے کے جرائم کی مذمت میں طلباء نے دھرنا دیا ۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں طلباء کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں پر روس کا ردعمل

اس دھرنے کے دوران یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے طلباء نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یونیورسٹیوں کی حمایت اور سرمایہ کاری کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

ٹورنٹو یونیورسٹی کے ایک اسٹوڈنٹ ایکٹوسٹ محمد یاسین نے بتایا کہ کینیڈا کی اس مشہور یونیورسٹی میں مختلف ممالک کے طلباء کی موجودگی کے ساتھ دھرنا آنے والے دنوں میں بھی جاری رہے گا۔

فلسطین کی حمایت اور غزہ کی جنگ کے خاتمے کی درخواست کے لیے کینیڈا میں طلباء کا دھرنا ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکہ میں طلباء تحریک کا احتجاج جاری ہے۔

جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے سربراہ نے طلباء کے احتجاج کے بارے میں کہا کہ پولیس کی مدد طلب کرنے سمیت ہمارے تمام اقدامات احتجاج کو ختم نہیں کر سکے۔

جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے سربراہ نے بھی اس بات پر زور دیا کہ ہم دارالحکومت کے حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور پولیس یونیورسٹی کے اندر اور اس کے ارد گرد اپنی موجودگی میں اضافہ کرے گی۔

امریکی طلباء کی طرف سے فلسطینی عوام کی حمایت میں احتجاج کولمبیا اور ہارورڈ یونیورسٹیوں میں شروع ہوا، ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے مظاہرین نے قابض حکومت کو جنگ کی مکمل ذمہ دار قرار دیا۔

یہ احتجاج رفتہ رفتہ اس ملک کی بڑی تعداد میں یونیورسٹیوں جیسے ایموری، مشی گن، براؤن، ہمبولٹ پولی ٹیکنک، برکلے، سدرن کیلیفورنیا، نیویارک، ییل، کولمبیا، میساچوسٹس، ٹیکساس، مینیسوٹا وغیرہ تک پھیل گئے، اب تک 79 امریکی یونیورسٹیاں قدس کی قابض حکومت کے خلاف مظاہروں میں شامل ہیں، طلباء کی موجودگی کے علاوہ بعض یونیورسٹیوں میں فلسطینی حامی پروفیسرز بھی احتجاج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔

امریکی طلباء کا بنیادی مطالبہ فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے، جس کے دائرہ کار میں انہوں نے غزہ میں مستقل جنگ بندی، قابض حکومت کو امریکی حکومت کی فوجی امداد کے خاتمے اور مقبوضہ علاقوں کی یونیورسٹیوں کی ہتھیاروں کے کمپلیکس کے ساتھ سرمایہ کاری کے عمل کو ترک کرنا۔

مزید پڑھیں: فلسطینی حامیوں میں آئرش طلباء بھی شامل 

یاد رہے کہ مظاہروں کے بڑھتے ہی کچھ یونیورسٹیوں کے منتظمین نے طلباء کے ساتھ معاہدہ کرنے کی کوشش کی، جیسے رہوڈ آئی لینڈ کی ریاست میں براؤن یونیورسٹی کے حکام نے اعلان کیا کہ وہ اکتوبر 2024 میں مقبوضہ فلسطین میں سرمایہ کاری روکنے کے وعدے کے ساتھ فلسطین کے حامی طلباء کے ساتھ ایک معاہدہ کر چکے ہیں جس کے بعد طلباء نے اپنا دھرنا ختم کرتے ہوئے اس معاہدے کو ایک بے مثال فتح اور بہت بڑا اعزاز سمجھا۔

مشہور خبریں۔

آخرکار ٹرمپ نے بھی اعتراف کر لیا

?️ 28 جون 2023سچ خبریں:ایک امریکی ٹیلی ویژن چینل نے ایک آڈیو فائل شائع کی

نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ

?️ 13 اپریل 2021اسلام آباد (سچ خبریں) مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے بعد اسلام

حکومت نے لاہور ہائی کورٹ میں شہباز شریف کے خلاف درخواست دائر کی

?️ 2 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں)  فواد چوہدری کہتے ہیں کہ حکومت شہباز شریف

عدت نکاح کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلیں قابل سماعت قرار

?️ 29 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد کی سیشن اینڈ ڈسٹرکٹ عدالت نے

عمران نیازی کے تحفظ کے لیے عدلیہ آہنی دیوار بن گئی ہے، وزیر اعظم

?️ 12 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران

"ٹرمپ”، عالمی افراتفری کی وجہ یا ٹوٹتے ہوئے نظام کی علامت؟

?️ 27 جولائی 2025سچ خبریں: ایک ہسپانوی تجزیاتی ویب سائٹ نے اس بات پر زور

دسمبر میں ہی اسمبلیاں تحلیل کریں گے، عمران خان

?️ 11 دسمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) چوہدری پرویز الہٰی کا اتحادی ہونا اور وزیر اعلیٰ

صہیونی متحدہ عرب امارات کی حمایت کرنے سے عاجز

?️ 1 فروری 2022سچ خبریں: عبدالباری عطوان نے اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے حالیہ دورہ متحدہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے