ٹرمپ کے منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لیے فوجی آپشن پر غور:حماس کے عہدیدار کا بیان

سچ خبریں:لبنان میں حماس کے ایک اہم عہدیدار نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حماس کے پاس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ منصوبے کے خلاف مختلف آپشنز میں سے فوجی آپشن بھی موجود ہے۔

اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حماس کے میڈیا کے ذمہ دار محمود طہ نے کہا کہ ان کی تنظیم غزہ پر امریکی قبضے کی کوششوں اور فلسطینیوں کو زبردستی نکالنے کے منصوبے کی سخت مخالف ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ منصوبہ نہ تو فلسطینی عوام میں مقبول ہے، نہ ہی عرب ممالک یا یورپ میں، غزہ نہ تو بیچنے کے لیے ہے اور نہ ہی اس پر کوئی سودا کیا جا سکتا ہے۔
محمود طہ نے مزید کہا کہ حماس اپنی مزاحمت جاری رکھے گی اور وہ ایسے منصوبوں کے خلاف فوجی آپشن کو بھی زیر غور رکھے گی،تمام آپشنز اس وقت زیرِ غور ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی ایسا منصوبہ جو فلسطینیوں کے حقوق کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا، وہ ناکام ہوگا۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں فلسطینیوں کو اردن اور مصر منتقل کرنے کے لیے ایک متنازعہ منصوبہ پیش کیا تھا، جسے عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے