سچ خبریں: امریکی ریاست جارجیا میں 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج میں مبینہ دھاندلی کے معاملے میں ملزم قرار دیے جانے والے متعدد وکلا اور سابق امریکی صدر کی انتخابی ٹیم کے ارکان نے خود کو جیل حکام کے حوالے کر دیا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کی جانب سے ریاست جارجیا میں 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج میں دھاندلی کے دعوے کے فیصلے کے بعد ٹرمپ کے متعدد اتحادیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ٹرمپ خود کو پولیس کے حوالے کرنے والے ہیں؟
نیو یارک سٹی کے سابق میئر روڈی گیولیانی، سڈنی پاول اور جینا ایلس، ٹرمپ کے سابق وکلاء، سابق امریکی صدر کی قانونی اور انتخابی ٹیم کے چھ دیگر ارکان نے بدھ کی شام خود کو اٹلانٹا کی ایک جیل پیش کر دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق فلٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی فینی ولس نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ 2020 کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی شکست کے بعد انہوں نے اور ان کی مہم کی ٹیم کے سترہ ارکان نے اس ریاست میں ووٹرز کی مرضی کو پامال کرنے کی ایک بڑی سازش کی۔
یاد رہے کہ گیولیانی کی رہائی کے لیے ضمانت $150000 رکھی گئی تھی، جو ٹرمپ کے لیے $200000 کی رکھی جانے والی ضمانت کے بعد اس کیس کی دوسری سب سے بڑی ضمانت تھی، تاہم وہ اور آٹھ دیگر ملزمان فی الحال ضمانت پر آزاد ہیں۔
فرد جرم کے مطابق گیولیانی اور دیگر مدعا علیہان پر جارجیا اور دیگر متنازعہ ریاستوں میں قانون سازوں کو ووٹرز کی مرضی کو نظر انداز کرنے پر مجبور کرنے کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کی ہدایت کرنا، جارجیا میں انتخابات کے بارے میں غلط بیانات دینے اور ووٹنگ میں چھیڑ چھاڑ کرنے میں مدد کرنے جیسے جرائم کا الزام ہے۔
مزید پڑھیں: کیا ٹرمپ جیل جائیں گے؟
قابل ذکر ہے کہ جارجیا ان متعدد کلیدی ریاستوں میں سے ایک تھی جہاں ٹرمپ کو کچھ ہی ووٹوں سے شکست ہوئی جس نے انہیں اور ان کے اتحادیوں کو بغیر ثبوت کے یہ دعویٰ کرنے پر اکسایا کہ انتخابات میں ان کے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن کے حق میں دھاندلی ہوئی۔
یاد رہے کہ امریکہ کے سابق صدر نے پہلے کہا تھا کہ وہ جارجیا میں انتخابی مداخلت کے الزام میں اس ہفتے کے آخر میں خود کو اس ریاست کی جیل کے حوالے کر دیں گے۔