سچ خبریں:پینٹاگون کے ذیلی ادارے امریکی دفاعی سکیورٹی تعاون ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کے محکمہ خارجہ نے سعودی عرب کو 500 ملین ڈالر مالیت کے ہتھیار فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
اسپوٹنک نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی دفاعی سکیورٹی تعاون ایجنسی کا کہنا ہے کہ واشنگٹن سعودی عرب کو 500 ملین ڈالر فروخت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ، میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلحہ بیچنے اور دوسرے ممالک کو فوجی خدمات فراہم کرنے کی ذمہ دار پینٹاگون کی ذیلی ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کو اسلحہ اور عسکری خدمات فروخت کرنے کے نئے معاہدے پر عمل درآمد کر رہا ہے جبکہ ریاض کے ساتھ واشنگٹن کے بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کے سودے انسانی حقوق کے کارکنوں کی جانب سے بار بار تنقید کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔
اسپوٹنک کے مطابق امریکی ڈیفنس سکیورٹی کوآپریشن ایجنسی نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے سعودی عرب کو 500 ملین ڈالر فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے،واضح رہے کہ یہ سرکاری ایجنسی ، جو پینٹاگون کا ذیلی ادارہ ہے ، دوسرے ممالک کو اسلحہ اور فوجی خدمات فروخت کرنے کا ذمہ دار ہے۔
امریکی ڈیفنس سکیورٹی کوآپریشن ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے سعودی عرب کے ساتھ ہیلی کاپٹر بیڑے اور دیگر متعلقہ خدمات کی دیکھ بھال اور مرمت کی خدمات فراہم کرنے کے لیے 500 ملین ڈالر کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کا ہتھیاروں کے معاہدے پر معاہدہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ بائیڈن انتظامیہ نے شروع میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ یمن میں جنگ ختم کرنے کے لیے سعودی عرب پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہے،امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی بارہا کہا ہے کہ وہ امریکی حکومت کی خارجہ پالیسی کے کلیدی عنصر کے طور پر انسانی حقوق پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔
یادرہے کہ کئی برسوں کے دوران انسانی حقوق کے کارکنوں نے ریاض کو امریکی ہتھیاروں کی مسلسل فروخت کے حوالے سے ڈیموکریٹک اور ریپبلکن حکومتوں کے موقف کی مذمت کی ہے اور یمن میں سعودی عرب کی جارحانہ خارجہ پالیسی پر ان اقدامات کے اثرات کے بارے میں انتباہ دیا ہے۔