سچ خبریں: ایران کے لیے جاسوسی کے جرم میں 30 صیہونی آباد کاروں کی گرفتاری کی تفصیلات کی اشاعت کے ساتھ ہی عبرانی میڈیا میں وسیع ردعمل سامنے آیا ہے۔
صیہونی حکومت کے سیکورٹی اداروں نے ان افراد کو گرفتار کرنے کے بعد، جن میں زیادہ تر صیہونی آبادکار ہیں، اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ایران 9 کور اور جاسوس ٹیمیں بنا کر مقبوضہ علاقوں سے قیمتی دستاویزات اور معلومات چرانے میں کامیاب ہو گیا ہے۔
اسی دوران خبر رساں ادارے روئٹرز نے صیہونی حکومت کے سیکیورٹی اداروں میں اپنے چار ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان جاسوسی سیلوں کی تشکیل سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ میں گزشتہ دہائیوں کے دوران ایران کی مستعد کوششوں کے بارے میں بھی تشویش پائی جاتی ہے۔ ملک میں گہرائی تک گھسنے کے لیے یہ مقبوضہ زمینیں لے آیا ہے۔
اسرائیل کی داخلی سلامتی اور انٹیلی جنس تنظیم شاباک نے اپنی حالیہ رپورٹ میں ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں 30 صہیونیوں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ان گروہوں کا مقصد ایک اسرائیلی ایٹمی سائنسدان کے ساتھ ساتھ اس حکومت کے سابق سیکیورٹی اہلکاروں کو قتل کرنا تھا۔
اس کے علاوہ ایران سے تعلق رکھنے والی جاسوسی ٹیموں میں سے ایک کو یہ کام بھی سونپا گیا کہ وہ صیہونی حکومت کے فوجی اڈوں اور دفاعی نظام کے بارے میں معلومات اکٹھی کرے اور اسے ایرانی فریق کو فراہم کرے۔
اسرائیلی پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے اعلان کے مطابق مقدمے میں مدعا علیہان میں ایک باپ اور بیٹے کے نام بھی دیکھے جا سکتے ہیں جنہوں نے مقبوضہ گولان میں رہتے ہوئے ایرانی خفیہ ایجنسیوں کو اسرائیلی فوج کی نقل و حرکت سے آگاہ کیا۔