سچ خبریں:برطانوی وزیر اعظم نے نئے سال کے موقع پر اپنے خطاب میں کئی چیلنجز کے ساتھ آنے والے ایک مشکل سال کے بارے میں خبردار کیا۔
جرمن اخبار ہمبرگر ایبینڈ بلاٹ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے نئے سال کے موقع پر کی جانے والے تقریر میں برطانیہ کے لیے نئے سال کی مشکلات سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ ڈرامہ نہیں کروں گا کہ نئے سال میں ہماری تمام پریشانیاں دور ہو جائیں گی،ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ لیکن 2023 میں ہمیں عالمی سطح پر برطانیہ کے اثاثوں کو ظاہر کرنے، پیوٹن کی بربریت کے خلاف اپنے یوکرینی دوستوں کے ساتھ کھڑے ہونے اور جہاں بھی ہمیں آزادی اور جمہوریت کو خطرہ محسوس ہو ان کا دفاع کرنے کا موقع ملے گا۔
برطانوی وزیراعظم نے شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی سچ ہے کہ 2023 ہمارے لیے بہت سارے چیلنجز لے کر آئے گا لیکن میں جس حکومت کی قیادت کروں گا وہ آپ کے مسائل کو اولین ترجیح دے گی،سونک نے یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کو افراط زر اور کساد بازاری کے ساتھ شدید اقتصادی بحران کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا اس مسئلے سے متاثر ہوئی ہے، انگلینڈ بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے، تاہم ماہرین بریگزٹ کے نتائج اور حکمران کنزرویٹو پارٹی کے بنیادی طور پر غلط معاشی فیصلوں کو بھی ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
سنک نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ برطانیہ کی حکومت کے فیصلے اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ خاص طور پر غریب لوگوں کی حالت بہتر ہو، تاہم بہت سے ناقدین سونک اور کنزرویٹو پارٹی پر لوگوں کی اکثریت کے مسائل کو حل نہ کرنے کا الزام لگاتے ہیں، اس وقت ملک بھر میں بڑے پیمانے پر ہڑتالیں ہو رہی ہیں، مثال کے طور پر ریلوے، ہیلتھ سروسز اور پوسٹ آفس میں ملازمین تنخواہوں میں نمایاں اضافہ چاہتے ہیں جس سے حکومت انکاری ہے۔