سچ خبریں:شہید خضر عدنان کی اہلیہ نے کہا کہ شہید کا جسد خاکی حوالے کرنے کے لیے مزاحمتی گروہوں کو قابض حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔
صیہونی حکومت کی اسیری میں تقریباً تین ماہ کی بھوک ہڑتال کے بعد 2 مئی کو شہید ہونے والے فلسطینی مجاہد شہید شیخ خضر عدنان کی اہلیہ رندہ موسی، نے کہا کہ اس شہید کا جسد خاکی ابھی تک صیہونیوں کے قبضے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمتی گروہوں کو شہید خضر عدنان کے جسد خاکی کو حوالے کرنے کے لیے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔ رندہ موسیٰ نے مزید کہا کہ شیخ کو کسی عدالت میں مجرم نہیں ٹھہرایا گیا انہیں رہا ہونا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ جاننا ان کے اہل خانہ کا حق ہے کہ شہید خضر عدنان کے آخری لمحات کیسے گزرے اور ان کی لاش کہاں ہے، مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اس وقت 100 سے زائد فلسطینی شہداء کی لاشیں صیہونی حکومت کے قبضے میں ہیں اور غاصب شہداء کی لاشوں کو سودے بازی کے لیے استعمال کررہے ہیں۔
اس شہید کی اہلیہ نے شہید خضر عدنان کے بچوں کے بارے میں پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ الحمدللہ وہ شیخ جیسے ہیں اور انشاء اللہ ان کے جیسے بنیں گے، اللہ ہمیں ان کی نیک پرورش کرنے کی توفیق دے۔