سچ خبریں: جرمنی کی سابق چانسلر انجیلا مرکل نے اس ملک کی پارلیمان کی تحقیقاتی کمیٹی میں گواہی دیتے ہوئے افغانستان میں مغربی ممالک کی ناکامی کا اعتراف کیا ۔
انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ افغانستان میں غیر ملکی حکومتیں قانون کی حکمرانی کو فروغ دینے سے لے کر خواتین کے حقوق کے مسائل تک اپنے تقریباً تمام مقاصد میں ناکام رہی ہیں۔ میرکل نے ان ناکامیوں کی وجہ مغربی اتحادیوں کی جانب سے ثقافتی سمجھ بوجھ کی کمی، بدعنوانی اور منشیات کی سمگلنگ کو قرار دیا۔
جرمنی کے سابق چانسلر نے کہا کہ مغرب اور افغانستان کے درمیان ثقافتی فرق ان کے تصور سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغان حکومت بدعنوانی اور خاندانی رشتوں کے بغیر جمہوری نظام نہیں بنا سکتی اور اس ملک کو باہر سے سنبھالنا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوحہ معاہدے نے طالبان کے حق میں صورتحال بدل دی اور افغانستان سے جرمن افواج کے انخلاء میں امریکہ کی پیروی پر تنقید کے جواب میں انہوں نے وضاحت کی کہ نیٹو کے تمام ارکان اور مغربی اتحادی امریکی فیصلوں سے متاثر ہیں۔