سچ خبریں:امریکہ اور کئی مغربی یورپی ممالک میں ہونے والے ایک نئے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس حقیقت کے باوجود کہ موجودہ جنگ کے نتیجے میں بہت زیادہ یوکرینی لوگ مارے جا رہے ہیں، امریکہ اور یورپ نہیں چاہتے کہ یہ جنگ ختم ہو۔
فرسٹ پوسٹ کی ویب سائٹ کے مطابق یورپی کونسل آن فارن ریلیشنز اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے مشترکہ سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترکی، بھارت اور چین کے عوام یوکرین میں جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں چاہے یوکرین کی سرزمین کا ایک حصہ اس ملک سے الگ ہو جائے۔
دوسری طرف امریکیوں اور مغربی یورپی ممالک کے عوام کی رائے ہے کہ یوکرین کی جنگ صرف اس صورت میں ختم ہو سکتی ہے جب یہ ملک جیت جائے، چاہے اس میں چند سال لگ جائیں اور یوکرین کے ہزاروں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔
9 یورپی ممالک، انگلینڈ، امریکہ، چین، بھارت، ترکی اور روس کے 19 ہزار 765 افراد کے درمیان کرائے جانے والے اس سروے سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ یورپی حکومتیں اور عوام سمجھتے ہیں کہ یوکرین میں جنگ روکنے کا واحد راستہ روس کو شکست دینا ہے جبکہ 24 فیصد چینی جواب دہندگان کا خیال ہے کہ یوکرین اور روس کے درمیان جنگ بند ہونی چاہیے،54% ہندوستانی اور ترکی میں پوچھ گچھ کرنے والوں میں سے 48% بھی یوکرین میں جنگ بندی چاہتے ہیں۔
اس سوال کے جواب میں کہ آپ کے خیال میں آپ کے ملک کے لیے روس کی حیثیت کیا ہے؟”، 79 فیصد چینی جواب دہندگان نے کہا کہ روس چین کا اتحادی ہے اور دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات اور اقدار مشترک ہیں،تاہم امریکہ اور یورپ میں 70 فیصد جواب دہندگان روس کو ایک دشمن اور حریف ملک کے طور پر دیکھتے ہیں، سروے کے مطابق یورپی باشندوں کی روس دشمنی کو ان کی ترجیحات میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ روسی فوسل فیول نہیں خریدیں گے چاہے اس سے توانائی کی فراہمی میں مسائل ہی کیوں نہ پیدا ہوں۔