سچ خبریں: امریکی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ مصر نے واشنگٹن اور تل ابیب کو غزہ کے رہائشیوں کو صحرائے سینا میں منتقل کرنے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
امریکی اور صہیونی ذرائع کی قریبی Axios نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ مصر نے واشنگٹن اور تل ابیب کو غزہ کے باشندوں کو صحرائے سینا میں منتقل کرنے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب غزہ کے لوگوں کی جبری ہجرت کے خلاف
چار اسرائیلی اور امریکی عہدیداروں نے Axios کو بتایا کہ مصر نے خبردار کیا ہے کہ اگر جنوبی غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں فلسطینی پناہ گزین صحرائے سینا کی طرف بھاگے تو یہ مسئلہ قاہرہ اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔
مصر اور اسرائیل کے درمیان تعلقات بالخصوص دونوں طرف کے فوجی اور انٹیلی جنس اداروں کے درمیان غزہ جنگ میں خاص طور پر قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے بہت اہم رہے ہیں۔
جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک مصر کئی بار غزہ سے فلسطینیوں کو نکال کر مصر بھیجنے کے کسی بھی منصوبے کے بارے میں خبردار کر چکا ہے۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے UNRWA نے پانچ دن پہلے اعلان کیا تھا کہ غزہ کے 1.9 ملین باشندے، جن میں اس پٹی کی کل آبادی کا 85 فیصد شامل ہے، اندرونی طور پر نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا صیہونی حکومت فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کر سکے گی؟
زشتہ جمعے کو مقبوضہ بیت المقدس سے شائع ہونے والے اخبار اسرائیل ہیوم نے اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیل اور امریکہ کے غزہ کے مکینوں کو ترکی، مصر، عراق اور یمن منتقل کرنے کے منصوبے کے بارے میں بتایا ہے کہ ان ممالک کو اقتصادی مراعات دینے کے بدلے میں غزہ کے باشندوں کو ترکی، مصر، عراق اور یمن منتقل کیا جائے گا۔