سچ خبریں: روئٹرز خبر رساں ادارے نے بدھ کی رات خطے میں امریکی جنگی جہازوں کے خلاف حزب اللہ کے میزائل خطرے کو تسلیم کرتے ہوئے لکھا کہ حزب اللہ نے روسی یاخونت اینٹی شپ میزائل حاصل کر لیے ہیں۔
امریکی جنگی جہازوں کو نشانہ بنانے میں حزب اللہ تحریک کی میزائل طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے روئٹرز نے لکھا کہ لبنانی مزاحمتی قوتوں نے طاقتور یاخونت میزائل حاصل کر لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حزب اللہ کے ساتھ لڑنے سے کیوں ڈرتے ہیں؟
اس رپورٹ کے مطابق ان میزائلوں کی رینج 300 کلومیٹر ہے اور یہ بحری جہازوں اور فریگیٹس کے خلاف استعمال ہوتے ہیں۔
اس سلسلے میں دو باخبر ذرائع نے بدھ کے روز خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ حزب اللہ نے اپنی جہاز شکن میزائل کی صلاحیتوں میں بہت اضافہ کیا ہے ،وہ خاص طور پر 300 کلومیٹر تک مار کرنے والے روسی ساختہ یاخونٹ اینٹی شپ میزائلوں سے لیس ہے۔
روئٹرز کا مزید کہنا ہے کہ کئی سالوں سے حزب اللہ کو شام سے یہ میزائل ملنے کی اطلاعات ہیں،روس نے یہ میزائل تقریباً ایک دہائی قبل بشارالاسد کی حکومت کو فراہم کیے تھے۔
حسن نصر اللہ نے جمعے کے روز اپنی تقریر میں کہا کہ بحیرہ روم میں امریکی جنگی جہازوں کی تعیناتی نے نہ ہمیں اس سے پہلے خوفزدہ کیا ہے اور نہ بعد میں کرے گی۔
مزید پڑھیں: کیا حزب اللہ کے میزائلوں سے اسرائیل کو خطرہ ہے ؟
انہوں نے کہا کہ ہم ان بیڑوں کا مقابلہ کے لیے تیار ہیں جن کی آپ ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں۔
تین موجودہ اور ایک سابق امریکی اہلکار نے بھی روئٹرز کو بتایا کہ حزب اللہ نے اپنے ہتھیاروں کی ایک بڑی مقدار تیار کی ہے جس میں اینٹی شپ میزائل بھی شامل ہیں۔