سچ خبریں: حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ نے بدھ کی رات صیہونیوں کے خلاف مزاحمت کی فتح کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے شمالی باشندوں کو جنوب کی طرف منتقل کرنے کا منصوبہ ناکام ہو گیا ہے اور ہم جلد ہی مغربی کنارے میں فیصلہ کن تحریکوں کا مشاہدہ کریں گے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ صالح العاروری نے بدھ کی شب ایک تقریر میں اعلان کیا کہ صہیونی دشمن اپنے مزید تباہ شدہ ٹینکوں اور ہلاک شدہ فوجیوں کو غزہ سے لے جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل ہمیشہ غزہ اور مغربی کنارے کے درمیان جدائی کی تلاش میں کیوں رہتا ہے؟
حماس کے سینئر عہدیدار نے مزید کہا کہ خدا کی مدد سے ہم مغربی کنارے سے ایک تحریک دیکھیں گے جو تمام مساوات کو درہم برہم کر دے گی۔
حماس تحریک کے نائب صدر نے غزہ میں مزاحمت کی فتح کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ آخر میں یہ جنگ فلسطین کی آزادی لائے گی۔
العاروری نے مزاحمتی محاذ کی غزہ کی حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی محور کی کارکردگی اچھی اور اہم رہی ہے، خاص طور پر حزب اللہ اور یمن کی حمایت، ہم طوفان الاقصی کی لڑائی میں مزید مزاحمت اور مضبوط شرکت کا مطالبہ کرتے ہیں،
فلسطینی گروہوں کے درمیان بغاوت کا حوالہ دیتے ہوئے تحریک حماس کے رکن نے کہا کہ کچھ لوگ جنگ کے بعد کی صورت حال کے حوالے سے ہمارے اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان اختلافات تلاش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی اور عرب ممالک صیہونی حکومت سے اپنے تعلقات منقطع کریں اور غزہ کے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں۔
حماس کے اعلیٰ عہدیدار نے جنگ بندی کے بارے میں کہا کہ صہیونی دشمن کو اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی اور قیدیوں کی رہائی کے بدلہ میں انہیں ہمارے قیدی بھی رہا کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ قیدیوں کے معاملے میں ہم پوری طرح سنجیدہ ہیں اور قیدیوں کے بارے میں حماس کا موقف یہ ہے کہ قوم کی آزادی کا آغاز قیدیوں کی رہائی سے ہوگا۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت مغربی کنارے میں نسل پرستی کا نظام نافذ کر رہی ہے
صالح العاروری نے غزہ کی پٹی میں صیہونی فوج کی پیش قدمی کے دعوؤں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ کے اثرات اور نتائج ہوں گے اور صیہونی دشمن جتنا زیادہ غزہ کے اندر آئے گا اس کی افواج کا اتنا ہی زیادہ جانی نقصان ہوگا۔
حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ نے نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ غزہ تم اور تمہارے بڑوں سے بہت بڑا ہے ہے، نہ تم غزہ میں مزاحمت کو شکست دے سکو گے اور نہ تمہارا کوئی اور۔