?️
سچ خبریں: جیسے جیسے مشرق وسطیٰ کے واقعات نے عالمی توجہ اپنی جانب مبذول کر رکھی ہے، بنیادی سوال یہ ہے کہ خطے میں طویل مدتی تناؤ کہاں تک جاری رہے گا اور کون سی طاقتیں توازنِ قوت کو بدل سکتی ہیں۔
تازہ ترین حالات سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال ان فریقوں کے حق میں ہے جنہوں نے ہم آہنگی اور دقیق حکمت عملی کے ساتھ خطرات کا مقابلہ کیا ہے۔
یمنی اسکالر اور محقق "ایمان شرف الدین” سے جب پوچھا گیا کہ مشرق وسطیٰ میں تناؤ جاری رہنے کی صورت میں اسرائیل کی موجودگی کتنی پائیدار ہوگی، تو انہوں نے کہا کہ نہ منطق، نہ عقل اور نہ ہی حقیقت اسرائیلی قبضے کے تسلسل کی کوئی دلیل فراہم کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی ثبوت یا حقیقت ایسی نہیں ہے جو اسرائیل کے چند سال سے زیادہ بقا کی توجیہ کر سکے۔ یہ وجود صرف چند سال ہی قائم رہے گا اور بالآخر ختم ہو جائے گا۔ دشمن کی ایک پیشین گوئی بھی پوری ہو کر رہے گی۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ عرب جغرافیا میں اسرائیل کا کیا کردار ہے، تو "شرف الدین” نے وضاحت کی کہ اسرائیل ایک خیالی وجود ہے جسے عام طور پر عارضی وجود کے طور پر بیان کیا جاتا ہے اور اس کے مستقبل کے زوال کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ خطے میں اس کا کافی اثر و رسوخ ہے اور یہ مصر، اردن اور خلیجی ممالک جیسے ممالک پر بھی حاوی ہے۔ لیکن یہ غلبہ مکمل نہیں ہے، اور ان ممالک میں عرب شہریت رکھنے والے یہودیوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو نہ تو عرب ہیں اور نہ ہی مسلمان۔
اس سوال کے جواب میں کہ محور مقاومت کس حد تک مزاحمت کرنے میں کامیاب رہا ہے، انہوں نے کہا کہ دباؤ کے باوجود، اسی خطے کے کئی ممالک ہمیشہ کھڑے رہے ہیں اور مزاحمت کرتے رہے ہیں۔ لبنان، عراق، یمن، شام اور ایران نے اسرائیل کے خلاف ایک مضبوط محاذ تشکیل دیا ہے۔
یمن کے بارے میں پوچھے جانے پر "شرف الدین” نے وضاحت کی کہ یمن ایک مستحکم محاذ ہے اور اس نے اسرائیل اور اس کے ساتھ تعاون کرنے والے ہر کسی کے خلاف سخت بحری ناکہ بندی نافذ کی ہے۔ یہاں تک کہ لبنان بھی آہستہ آہستہ میدان میں آرہا ہے اور امریکی-اسرائیلی فیصلوں کو غیر مسلح ہونے کے لیے مسترد کر رہا ہے، اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل "شیخ قاسم” نے اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ کے ہتھیار کبھی بھی ختم نہیں ہوں گے، چاہے اسے دوسری کربلا ہی کیوں نہ بنانا پڑے۔
یمنی مصنف نے ایران اور بارہ روزہ جنگ کے بارے میں بتایا کہ ایران نے اس جنگ میں ایک منفرد تجربہ کیا اور اسرائیل نے ایسا تجربہ کیا جو اس نے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ ابتدائی معاہدے کے بعد، عارضی سکون کا دور شروع ہوا۔
جب پوچھا گیا کہ کیا اسرائیل اس عمل کو جاری رکھنے کے قابل ہے، تو "شرف الدین” نے جواب دیا کہ اسرائیل ہر چیز کو نظر انداز کر چکا ہے اور اس کا اصول سادہ ہے: "ہو یا نہ ہو”۔ اس کے پاس کوئی حقیقی اصول نہیں بچا ہے سوائے اس کے کہ اسرائیل وجود نہیں رکھے گا۔
محور مقاومت کی اگلے مرحلے کی تیاریوں کے بارے میں انہوں نے واضح کیا کہ محور مقاومت آخری فیصلہ کن ضرب لگانے کے لیے مکمل طور پر تیار اور ہم آہنگ ہے۔ تمام سابقہ مراحل کے بعد، حتمی حیرت کے ظہور پذیر ہونے کے لیے صرف ایک مختصر وقت درکار ہے؛ خواہ وہ مشترکہ فضائی حملے کے ذریعے ہو یا زمینی حملہ اور متعدد محاذوں سے مقابلہ۔ یہ پیشین گوئی نہیں، بلکہ حقیقی میدان میں موجود مفروضوں اور مساوات پر مبنی حقیقی نتائج ہیں۔
"ایمان شرف الدین” نے آخر میں زور دے کر کہا کہ خلاصہ یہ کہ اسرائیل کے ساتھ تصادم کا اختتام قریب ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
نصراللہ نے صیہونیوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا
?️ 9 جون 2021سچ خبریں:رائے الیوم نے اپنے اداریے میں لکھاکہ لبنان میں حزب اللہ
جون
ملکی تاریخ میں کسی وزیر اعلیٰ نے یہ کام نہیں کیا، جو میں نے کیا: بزدار
?️ 4 جولائی 2021لاہور(سچ خبریں) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بہت بڑا دعویٰ کرتے
جولائی
2021 کی سب سے بڑی کامیابی نیتن یاہو کو ہٹانا تھا:گانٹز
?️ 25 دسمبر 2021سچ خبریں: سیکڑوں بلیو اینڈ وائٹ کارکنوں کی شرکت کے دوران اسرائیلی
دسمبر
صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے سے انکار ان کے لیےسب سے زیادہ تکلیف دہ ہتھیار
?️ 4 اگست 2021سچ خبریں:ایک عرب اخبار نے اپنے ایک تجزیہ میں عرب کھلاڑیوں کے
اگست
سوڈانی پناہ گزینوں کی تعداد؛اقوام متحدہ کی زبانی
?️ 28 جون 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے سوڈان میں موجودہ
جون
پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت نہیں کریں گے، میتھیو ملر
?️ 18 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمارا طویل
ستمبر
تارا محمود نے اپنے کیریئر کے سب سے انوکھے کردار سے پردہ اٹھادیا
?️ 2 جولائی 2025کراچی: (سچ خبریں) اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے انکشاف کیا ہے
جولائی
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کا سیاسی مخالف کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال
?️ 16 دسمبر 2022سچ خبریں:نیوزی لینڈ ک وزیراعظم نے جیسا اپنے آپ کو دیکھانے کی
دسمبر