سچ خبریں: عبرانی میڈیا نے صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر کے ماہ رمضان میں فلسطینیوں کو مسجد الاقصی میں داخلے سے روکنے کے خطرناک منصوبے کی خبر دی ہے۔
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے آئندہ ماہ رمضان المبارک میں مسجد الاقصی کے حوالے سے داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر کے خطرناک منصوبے کی خبر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بن گوئر نے حال ہی میں نیتن یاہو کی کابینہ کے ارکان سے کہا ہے کہ وہ مغربی کنارے سے فلسطینیوں کے مسجد الاقصیٰ میں رمضان کے مہینے میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ 1948 کے مقبوضہ علاقوں سے لے کر بیت المقدس کے رہائشیوں تک اس اسلامی مقدس مقام تک فلسطینیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد کریں۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان المبارک کے آخر تک صیہونیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر نیتن یاہو کی پابندی
اس منصوبے میں انہوں نے تجویز پیش کی کہ رمضان کے مہینے میں مغربی کنارے میں موجود فلسطینیوں کے مسجد الاقصیٰ میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کرنے کے علاوہ مقبوضہ بیت المقدس اور 1948 کے علاقوں میں صرف 70 سال سے زائد عمر کے لوگوں کو مسجد الاقصیٰ میں داخلے کی اجازت ہوگی۔
دریں اثنا، صیہونی فوجی اور سکورٹی ماہرین نے بن گوئر کے منصوبے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات مقبوضہ بیت المقدس میں کشیدگی میں انتہائی اضافے کا سبب بنیں گے اور مسجد الاقصی کو فلسطینیوں کے اتحاد کے لیے ایک مسئلہ میں تبدیل کر دیں گے۔
مزید پڑھیں: یوم القدس کے موقع پر مسجد اقصیٰ سے 17 فلسطینی گرفتار
صیہونی حکومت کے چینل 12 نے مزید پیش گوئی کی ہے کہ اس ہفتے کے آغاز میں نیتن یاہو کی کابینہ میں ماہ رمضان کے دوران فلسطینیوں کے مسجد الاقصی میں داخلے پر پابندی کے سلسلے میں اجلاس منعقد ہوں گے۔